Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

نام و نسب، کنیت اور القاب

  علی محمد الصلابی

نام و نسب، کنیت اور القاب

آپ کا نام و نسب یہ ہے:

’’عمر بن خطاب بن نفیل بن عبد العزیٰ بن ریاح بن عبد اللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لؤی

(الطبقات الکبرٰی، ابن سعد: جلد، 3 صفحہ،265 محض الصواب: ابن عبد الہادی: جلد، 1 صفحہ، 131) بن غالب القرشی العدوی۔

(محض الصواب فی فضائل امیر المؤمنین عمر بن الخطاب: جلد، 1 صفحہ، 131) 

آپ کا نسب کعب بن لؤی بن غالب

(محض الصواب فی فضائل امیر المؤمنین عمر بن الخطاب: جلد، 1 صفحہ، 131)

پر نبی اکرمﷺ کے نسب نامہ سے جا ملتا ہے۔

آپ کی کنیت ابوحفص 

(صحیح التوثیق فی سیرۃ و حیاۃ الفاروق عمر بن الخطاب: صفحہ، 15) 

آپ کا لقب فاروق ہے۔ 

(صحیح التوثیق فی سیرۃ و حیاۃ الفاروق عمر بن الخطاب: صفحہ، 15)

اس لیے کہ آپ نے مکہ مکرمہ میں جب اسلام قبول کیا تو اس کے ذریعہ سے اللہ نے کفر اور ایمان کے درمیان کھلی جدائی کر دی۔

(صحیح التوثیق فی سیرۃ و حیاۃ الفاروق عمر بن الخطاب: صفحہ، 15)

پیدائش اور جسمانی اوصاف

سیدنا عمرؓ عام الفیل کے تیرہ (13) سال بعد پیدا ہوئے۔

(تاریخ الخلفاء: السیوطی: صفحہ، 133) 

آپ کے جسمانی اوصاف یہ تھے کہ آپ خوب گورے چٹے، سرخی مائل رنگ کے تھے۔ دونوں رخسار، ناک اور دونوں آنکھیں نہایت خوبصورت تھیں۔دونوں پاؤں اور ہتھیلیاں موٹی تھیں، گوشت سے بھرے ہوئے اعضاء، دراز قامت اور مضبوط جسم کے مالک تھے، سر کے آگے کے بال گرے ہوئے تھے، قد و قامت کے اتنے لمبے گویا کہ آپ گھوڑے پر سوار ہوں، نہایت طاقتور تھے، کمزور اور بزدل نہ تھے، 

(الخلیفۃ الفاروق عمر بن الخطاب: العانی: صفحہ، 15) مہندی کا خضاب لگاتے تھے، مونچھیں دونوں طرف بڑھی رہتی تھیں،

اگر آپ کسی معاملہ میں غصہ ہو جاتے یا رنجیدہ ہوتے تو انہیں بل دیتے تھے

جب چلتے تو تیز چلتے اور جب بولتے تو تیز آواز سے بولتے اور مارتے تو کاری ضرب لگاتے۔

(تہذیب الاسماء: جلد، 2 صفحہ، 14 النووی: اولیات الفاروق: القرشی: صفحہ، 24)