شیخین سیدنا ابوبکر و سیدنا عمر رضی اللہ عنہما کی اقتداء
علی محمد الصلابیشیخین سیدنا ابوبکر و سیدنا عمر رضی اللہ عنہما کی اقتداء
رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے:
اقتدوا باللذین من بعدی: ابی بکر و عمر۔
(صحیح الترمذی: جلد، 3 صفحہ، 200)
ترجمہ: ’’میرے بعد ان دونوں سیدنا ابوبکرؓ و سیدنا عمرؓ کی اقتداء کرنا۔‘‘
سیدنا ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی حکومت شریعت کے تابع رہی، اور اسلامی شریعت کو ہر تشریح اور ہر قانون پر بالادستی حاصل رہی، اور اس حکومت نے ہمارے لیے روشن تصویر پیش کی ہے کہ اسلامی حکومت شریعت کی حکومت ہے، اور اپنے تمام شعبوں میں شریعت کے تابع ہے، اور اس حکومت میں حاکم شرعی احکام کا پابند ہے، اس سے سر مو آگے پیچھے نہیں ہو سکتا ہے۔
(نظام الحکم فی الاسلام: صفحہ، 227)
حضرت ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی حکومت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے معاشرہ میں شریعت سب پر مقدم تھی، حاکم و محکوم سب اس کے تابع تھے، اور خلیفہ کی اطاعت اللہ کی اطاعت کے ساتھ مقید تھی۔
رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے:
لا طاعۃ فی المعصیۃ، إنما الطاعۃ فی المعروف۔
(صحیح البخاری: صفحہ، 7145)
ترجمہ: ’’معصیت میں کسی کی اطاعت جائز نہیں، اطاعت تو صرف بھلائی کے کاموں میں ہے۔‘‘
شریعت کا حکومت پر غلبہ اور بالادستی خلافتِ راشدہ کے خصائص میں سے ہے، خلافتِ راشدہ کی حکومت دیگر حکومتوں سے متعدد خصائص سے ممتاز قرار پاتی ہے:
اسلامی خلافت کے اختصاصات عام ہیں یعنی دینی و دنیاوی تمام امور کے درمیان توازن کو قائم رکھتی ہے۔
اسلامی خلافت احکام شریعت کے نفاذ کی ذمہ دار ہوتی ہے۔
اسلامی خلافت اسلامی دنیا کی وحدت کو برقرار رکھتی ہے۔
(فقہ الخلافۃ، السنہوری: صفحہ، 80)