قرآن کریم کی اس آیت کا نشان بتائیے جس میں حکم ہو کہ ماتمِ شبیر حرام ہے۔
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند♦️ رافضی عبد الکریم مشتاق کا سوال نمبر 10:- ♦️
قرآن کریم کی اس آیت کا نشان بتائیے جس میں حکم ہو کہ ماتمِ شبیر حرام ہے۔
الجواب اہلسنّت
1️⃣۔ یہ سوال بھی جہالت پر مبنی ہے۔ کیونکہ اس مسئلہ میں مدعی شیعہ ہیں اور وہ ماتمِ شبیر کو عبادت قرار دیتے ہیں۔ ثبوت تو مدعی کے ذمہ ہوتا ہے آپ شیعہ علماء سے قرآن مجید کی کوئی ایسی آیت پیش کرنے کا مطالبہ کریں جِس سے ماتمِ شبیر کا عبادت ہونا صراحتًا ثابت ہو۔۔۔؟
ہم تو ماتم مروجہ کے افعال کو خلافِ صبر قرار دیتے ہیں اور قرآن مجید میں صبر کرنے والوں کو بشارت دی گئی ہے نہ کہ ماتم مروجہ کا ارتکاب کرنے والوں کو بشارت دی گئی ہے، چنانچہ:-
قرآن مجید میں فرمایا ہے:-
{وَاسْتَعِيْنُـوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوةِ ۚ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِـرِيْنَ۔}
("اے ایمان والو تم مدد حاصل کرو صبر اور نماز کے ذریعہ۔ بے شک اللّٰه تعالٰی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔")
2️⃣۔ اور قرآن مجید کی آیاتِ صبر اور رسول کریم رحمة اللعٰلمین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات مبارکہ کے تحت ہی حضرت امام حُسین رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ نے اپنی ہمشیرہ حضرت زینب کو یہ وصیّت فرمائی تھی کہ:-
"اے خواہر گرامی ! تُم کو میں قسم دیتا ہوں کہ میں جب شہید ہو کر بعالم بقا رحلت کروں، گریبان چاک نہ کرنا۔ اور منہ نہ نوچنا۔ واویلا نہ کرنا۔ پس اہل حرم کو فی الجملہ تسلی و دلاسہ دے کر تہیہ سفر آخرت درست کیا الخ۔"
(جلاء العیون مترجم مولفہ رئیس المحدثین علامہ باقر مجلسی۔ جلد دوم ص ١٧٨ مطبوعہ شیعہ جنرل بک ایجنسی انصاف پریس لاہور)
اور خود رسول کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے وفات کے وقت حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہا کو یہ وصیّت فرمائی تھی کہ:-
"اے فاطمہ ! جب میں مر جاؤں، اس وقت تو اپنے بال میری مفارقت سے نہ نوچنا اور اپنے گیسو پریشان نہ کرنا اور واویلا نہ کہنا اور مُجھ پر نوحہ نہ کرنا اور نوحہ کرنے والوں کو نہ بُلانا۔"
(جلاء العیون مترجم اردو جلد اول ص 67 مطبوعہ لکھنؤ)
سیّد باقر حُسین شاہ صاحب۔ اب آپ ہی شیعہ مذہب کے علماء اور مجتہدین سے یہ پوچھیں کہ وہ امام حُسین رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ کی یادگار منانے کے لیے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور حضرت امام حُسین رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ کے صریح ارشادات کی کیوں مخالفت کرتے ہیں؟ کیا شیعہ مذہب کی عبادت حضور خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت حُسین رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ کی مخالفت پر مبنی ہے؟