Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

رجب کے کونڈے


رجب کی 22 تاریخ کو حضرت جعفر صادق رحمۃ اللہ کے نام کی میٹھی پوریوں والی نیاز دلا کر منتیں و مرادیں پوری کی جاتی ہیں، وہ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے یہ بدعت ان سے منسوب کی جاتی ہے حالانکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول سن رکھا تھا:

(( مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذا مَا لَیْسَ مِنْہُ فَھُوَ رَدٌّ )) 

ترجمہ: ’’ جس کسی نے بھی ہماری اس شریعت میں نیا امر ایجاد کیا تو وہ امر مردود ہے نا مقبول ہے ۔ ‘‘ (بخاری و مسلم) 

بائیس رجب نہ ان کی پیدائش کی تاریخ ہے اور نہ ہی وفات کی تاریخ اور نہ یہ نذر و نیاز ان کی زندگی میں شروع کی گئی تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 22 رجب حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا یوم وفات ہے۔ اس لیے رافضی حضرات اس دن خوشی کا اہتمام کرتے ہیں اور ہماری ایک بڑی تعداد ایک صحابیِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی خوشیاں منانے پر تُلی ہوئی ہے، یہ اس لیے کہ ہم تحقیق کا دامن چھوڑ کر آندھی تقلید کے پجاری بن گئے ہیں۔ جس سے جہالت ٹپک رہی ہے، یہ رسم صرف ہمارے برصغیر میں منائی جاتی ہے جبکہ جعفر صادق رحمۃ اللہ سے موسوم اور منسوب فرقہ کے افراد جو عرب، عراق، مصر و شام وغیرہ میں پائے جاتے ہیں اِن میں یہ رسم کہیں بھی نہیں ملتی۔ یہ چودھویں صدی ہجری کے رافضیوں والی شیطانی بدعت ہمارے بھائیوں نے اختیار کر رکھی ہے جو انہیں فوراً چھوڑ دینی چاہیئے۔

اسم الكتاب: تلاش حق کا سفر

مصنف: محمد رحمت اللہ خان