Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

ایرانی پارسیوں اور بہائیوں کے مذہبی نشانات بنانے کی اجرت


سوال: ہمارا پیشہ جیولری کا ہے اور ہم زیورات بنانے کا کام کرتے ہیں، ہمارے پاس سب ہی طرح کے لوگ آتے ہیں، جن میں پارسی اور بہائی فرقے (جو ایران سے نکلا ہوا ہے) اور دوسرے غیر مسلم لوگ بھی آتے ہیں یہ پارسی اور بہائی لوگ اکثر ہمیں اپنے مذہبی نشانات بنانے کا آرڈر دیتے ہیں، بقول ان کے کہ اس میں اسم اعظم لکھا ہوا ہے۔ اور ہم ان کو یہ بنا کر دیتے ہیں، لیکن ہمارے ذہن میں بار بار یہ خیال آتا ہے کہ ان تمام چیزوں کا بنانا اور تیار کرنا جرم ہے۔ اور جتنی محنت ان تمام چیزوں کو بنانے میں صرف ہو رہی ہے وہ واقعی محنت تو ہے، لیکن اس محنت سے جو کمائی ہو رہی ہے وہ حرام نہ ہو اور کہیں یہ کمائی ہوئی رقم حلال کمائی کو بھی حرام نہ کر دے؟ 

جواب: غیر مسلموں کے مذہبی نشانات بنانے میں چونکہ ان کی اعانت ہے، اس لئے مسلمانوں کے لئے غیر مسلموں کے مذہبی نشانات بنانا ناجائز ہے۔ اور ناجائز کام کی اجرت بھی ناجائز ہے۔ اور اس ناجائز اجرت کی وجہ سے حلال کمائی حرام نہ ہو گی۔ 

(فتاویٰ دارالعلوم کراچی: جلد 5، صفحہ 137)