Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

ماتم کی شرعی حیثیت اور اس میں شریک ہونے والوں کا حکم


سوال: محرم کی نو، دس تاریخ کو قبروںکی لپائی یا پانی چھڑکنا ثواب کہتے ہیں اور سمجھتے ہیں اس سے مُردوں کو فائدہ ہوتا ہے کیا یہ صحیح ہے؟

جواب: محرم کی نو دس تاریخ کو قبروں کی لپائی کو خاص طور سے ثواب سمجھنا بھی بےاصل اور بدعت ہے۔ ان تاریخوں میں ایسا کرنا کسی حدیث سے ثابت نہیں۔ ماتم نہ سیدنا حسینؓ کا جائز ہے نہ کسی اور کا، ماتم اسلام میں قطعاً ممنوع اور حرام ہے۔ سینہ کوبی اور بلند آواز سے رونا وغیرہ سب ناجائز کام ہیں، اور ماتم میں عملاً شریک ہونے والا فاسق ہے۔

(فتاویٰ دارالعلوم کراچی: جلد 1، صفحہ 185)