شیعہ عامل سے عمل کرانا
سوال: ایک بیماری کے علاج کے لئے ایک عامل فاضل سے رجوع کیا۔ اس نے اپنا عمل کرانے کے بعد کہا کہ میرے پاس جنات کا توڑ نہیں ہے۔ لہٰذا آپ اس کا توڑ کرنے کے لئے کوئی عامل دیکھ لیں۔ پھر میرے بھائی نے ایک شیعہ عامل سے رابطہ کیا۔ جس نے جنات ختم کرنے کا دعویٰ کیا۔ کیا علاج معالجہ اور جنات کا توڑ کرنے کے لئے شیعہ عامل کے پاس مریضوں کو لے جایا جا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآنی کلمات اور دیگر وظائف ایک خاص اثر رکھتے ہیں اور مختلف بیماریوں کا علاج ان سے کیا جا سکتا ہے، اس لئے امراض کے علاج اور شرور کے دفعیہ کے لئے قرآنی کلمات پڑھنا اور ان کے ذریعے عمل کرانا جائز ہے۔ تا ہم اگر کوئی عامل کفریہ عقائد رکھتا اور اس کے بارے میں یقین ہو کہ اس کے الفاظ شرکیہ ہیں یا اس کے عمل سے ناجائز اموار کا ارتکاب لازم آتا ہو تو ایسے شخص سے عمل کرانا جائز نہیں۔ البتہ اگر وہ اس عمل میں کوئی ناجائز غیر مشروع اُمور سے استفادہ نہ کرتا ہو اور قرآنی آیات یا اسمائے حسنیٰ سے عمل کرتا ہو تو پھر ایسے عامل سے عمل کروانا جائز ہو گا۔
(فتاویٰ عثمانیه: جلد، 10 صفحہ، 245)