مسلمان گھرانے میں پیدا ہوا، لیکن اسلام اور احکام اسلام سے بیزار ہے، ایسے شخص کی جنازہ پڑھنے اور اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے کا حکم
سوال: ایک شخص جو پیدائشی مسلمان تھا، مگر اب دین اسلام سے بیزار اور دین اسلام کے احکام کا منکر ہے۔ وہ مسلمانوں کے علاقہ میں رہتا ہے مگر عید و جمعہ کی نماز میں نہیں جاتا، کبھی جاتا بھی ہے تو کہتا ہے کہ میں لوگوں کو دکھانے کے لئے جاتا ہوں، اور نہ بھی جاؤں تو کوئی گناہ نہیں ہے. شرعاً اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں شخص مذکور کے عقائد و اعمال کے بارے میں جو کچھ آپ نے لکھا ہے اگر واقعی یہ صحیح ہے تو شخص مذکور اپنے دین و اسلام سے بیزار اور احکامِ اسلام کا منکر ہونے کی وجہ سے مرتد اور اسلام سے خارج ہے۔ اگر وہ توبہ نہیں کرتا تو کفر میں مرے گا، اس کو کافروں کے مقبرے میں دفنایا جائے گا، اس کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، اگر اسلامی حکومت ہوتی تو ایسے آدمی کو ارتداد کی سزا دی جاتی اور قتل کیا جاتا۔
(آپ کے سوالات اور ان کا حل: جلد، 1 صفحہ،85)