Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

ماہ محرم میں شادی کرنا اور شیعوں کی رسومات میں شرکت کرنا


سوال: ہمارے یہاں ماہ محرم میں شادی کرنے کو ناجائز کہتے ہیں اور اس کو ماتم اور سوگ کا مہینہ کہتے ہیں۔

کیا یہ درست ہے یا نہیں؟

جواب: ماہ محرم کو ماتم اور سوگ کا مہینہ قرار دینا جائز نہیں، حرام ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ عورتوں کو ان کے خویش واقارب کی وفات پر تین دن ماتم اور سوگ کرنے کی اجازت ہے اور اپنے شوہر کی وفات پر چار مہینے دس دن سوگ منانا ضروری ہے۔ دوسرے کسی کی وفات پر تین دن سے زائد سوگ منانا جائز نہیں حرام ہے۔

آنحضرت ﷺ کا فرمان ہے کہ: جو عورت اللہ تعالیٰ جل شانہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھے، اس کیلئے جائز نہیں کہ کسی کی موت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے۔ مگر شوہر اس سے مستثنیٰ ہے کہ اس کی وفات پر چار ماہ دس دن سوگ کرے۔

ماہ محرم میں شادی وغیرہ کرنا مبارک ہے اور اس کو ناجائز سمجھنا سخت گناہ اور اہلِ سنت والجماعت کے عقیدہ کے خلاف ہے۔ اسلام نے جن چیزوں کو حلال اور جائز قرار دیا ہو۔ اعتقاداً یا عملاً ان کو ناجائز اور حرام سمجھنے میں ایمان کا خطرہ ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ روافض اور شیعہ سے پوری احتیاط برتیں۔ ان کی رسومات سے علیحدہ رہیں۔ ان میں شرکت حرام ہے۔ ما لا بد منه میں ہے کہ: مسلمانوں کو کفار و فساق کی مشابہت اختیار کرنی حرام ہے۔

(فتاویٰ رحیمیہ: جلد، 2 صفحہ، 115)