Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

سیدنا حضرت حسین رضی ﷲ عنہ کی شہادت سے متعلق شیعوں سے سوالات

  مولانا علی معاویہ

سیدنا حضرت حسین رضی ﷲ عنہ کی شہادت سے متعلق شیعوں سے سوالات

سوال نمبر1

سیدنا حسین رضی ﷲ عنہ از خود کربلا گئے یا غدار شیعان کوفہ کے اصرار پر گئے۔ امر اول باطل ہے، اگر امر ثانی درپیش نہ آتا اور آپؓ نہ جاتے تو کیا آپؓ کے زندہ سلامت رہنے سے اسلام مردہ ہو جاتا۔ نیز تاریخ يہ بھی بتاتی ہے کہ آپؓ میدان کربلا سے دمشق جانے اور یزید سے تصفیہ اور دست در دست دينے کو تیار تھے مگر کوفیوں نے ایسا نہ کرنے دیا۔ ملاحظہ ہو شیعہ کتاب الامامة والسیاسۃ ج2ص7 اور تلخیص شافی ص471

فرمائيے۔ اس احسن تجویز پر عمل ہو جاتا اور سبط پیغمبر کی جان بچ جاتی تو کیا اسلام پھر مردہ ہو جاتا۔ اور کیا افسوسناک المیہ ہے کہ خود ہی بلا کر شہید کر کے ايک طرف ماتم کو دین بنایا تو دوسری طرف اپنا جرم اور سازش چھپانے کے لئے اسلام زندہ کر دکھایا، کا نعرہ ایجاد کیا۔

سوال 2

تیر و تلوار کی ضربوں سے آپؓ کے بدن آفتاب کو سرخ کرکے جب دنیا سے غروب کردیا تو کیا آپ کے تابع داروں کو خلافت ملنے اور تمام ظالموں کے تباہ ہو جانے سے اسلام زندہ ہوا یا لوگوں میں ایمان واتباع کی  لہر دوڑنے سے ہوا؟ یا یہ تصور ہی دسویں صدی میں عہد صفوی کی یادگار ہے کہ جب امام باڑے بن گئے اور یزید پر تبرا و نفرین عام ہوگیا گویا خونِ حسینؓ کی قمیت امام باڑہ ، مرثیہ گو ذاکر کا وجود اور تبرا بر یزید تجویز ہوئی ؟؟؟


سوال نمبر3

اگر شہادت حسین رضی ﷲ عنہ (العیاذ باﷲ) اسلام کے لئے المناک اور ناقابل تلافی نقصان ہونے کے بجائے اسلام کے لئے فائدہ اور حیات کا سبب بنی تو فرمائیں کہ لوگ مرتد کیوں ہو گئے۔

حضرت جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ حضرت حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد 3 آدمیوں کے سوا سب لوگ مرتد ہوگئے ۔پھر لوگ رفتہ رفتہ واپس آنے لگے۔(رجال کشی81 )

حضرت زین العابدین اس تصور سے کیوں ہر وقت روتے اور غم میں ڈوبے رہتے تھے کہ :
آپ کی شہادت سے اہل جہاں گمراہ ہو گئے۔ خدا کا دین ضائع ہوگیا اور رسول ﷲ کی سنتیں معطل ہو گئیں۔ بنو اميہ کی بدعتیں ظاہر ہو گئیں۔