Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

عیسائیوں اور یہودیوں سے میل جول اور مشترکہ کھانے کا حکم


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا مسلمان، عیسائی اور یہودی کے ساتھ میل جول رکھ سکتا ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ فیکٹریوں میں مسلم اور غیر مسلم سب مل کر کام کرتے ہیں اور کینٹین پر مشترکہ کھانا کھاتے ہیں۔ تو کیا یہ جائز ہے؟

جواب: عیسائیوں اور یہودیوں کے ساتھ میل جول رکھنا اچھا نہیں ہے، کیونکہ اس میل جول سے دوستی پیدا ہوتی ہے، اور قرآن مجید میں اللّٰہ تعالیٰ نے یہود و نصارٰی کے ساتھ دوستی کرنے سے منع کیا ہے، بوقتِ ضرورت ان کے ساتھ کھانے پینے کی فقہاء کرام نے اجازت دی ہے، لیکن اس کو عادت بنا دینا ممنوع اور مکروہ ہے۔

قوله تعالى: يايها الذين أمنو الا تتخذوا اليهود والنصارى اولياء قال القرطبي تفسير هذه الآية فيه مسئلتان الأولى اليهود و النصارى اولياء) مفعولان لا تتخذوا هذا يدل على قطع الموالاة شرعاً

(تفسير قرطبی: جلد، 6 صفحہ، 216)

ينهى تبارك وتعالى عباده المؤمنين عن موالاة اليهود و النصارى الذين هم اعداء الاسلام

(تفسير ابنِ كثير: جلد، 2 صفحہ، 561)

(ارشاد المفتين: جلد، 1 صفحہ، 467)