Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

رجب کے کونڈے پوری کی دعوت میں شرکت کرنا اور اس کا کھانا


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوئی پڑوسی یا قریبی رشتہ دار ہماری کونڈوں کی پوریاں کی دعوت کرے یا ہمارے یہاں وہ پوریاں بھیجے تو ہم ان کا کیا کریں؟ کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں کھا سکتے تو کسی غریب یا مسکین کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟ نیز محض رزق سمجھ کر بغیر رسم و عقیدے کے ان کا کھانا اور بنانا کیسا ہے؟

جواب: کونڈے کی دعوت میں شرکت کرنا کسی مسلمان کیلئے جائز نہیں ہے۔ اور اگر کونڈے کی پوریاں کسی کے گھر بھیجی جائے تو انہیں بلا تردّد واپس کر دی جائیں اسے ہرگز قبول نہ کریں کسی غریب مسکین کو بھی دینے کی ضرورت نہیں ہے، اس لئے کہ اس سے ایک بدعت کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ اور متعینہ تاریخ میں جہاں شبہ ہو کہ کونڈا سمجھ لیا جائے گا۔

گھر میں پوریاں بنانے سے بھی احتراز کرنا چاہئے۔

 قال الله تعالى: ولا تعاونوا على الاثم والعدوان

(كتاب النوازل: جلد، 1 صفحہ، 523)