امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ پر بہتان عظیم
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبندامام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ پر بہتان عظیم
اتنی خود اعتمادی کے ساتھ مرزا قادیانی جھوٹ نہیں بولتا تھا جتنی خود اعتمادی کے ساتھ مرزا علی پلمبر سب کے سامنے جھوٹ بولتا ہے۔
مرزا علی انجینئر کے ماننے والوں کی خدمت میں مرزا جہلمی کا پانچواں شہرہ آفاق جھوٹ پیش۔
مرزا علی انجینئر اپنے ایک بیان میں امام اعظم ابوحنیفہؒ پر بہتان باندھتے ہوے کہتا ہے کہ امام اعظم ابوحنیفہؒ امام مالکؒ کے شاگردوں کے بھی شاگرد تھے۔
کتب تواریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ امام محمد بن حسن شیبانیؒ کی ولادت 132 ہجری میں ہوئی اور امام اعظم ابوحنیفہؒ کا وصال 150 ہجری میں ہوا۔
اب جہلمیوں سے سوال ہے کہ اس دوران کس عرصے میں امام محمدؒ بیک وقت امام اعظمؒ ابوحنیفہؒ و امام مالکؒ کے شاگرد تھے کہ امام محمدؒ جو احادیث امام مالکؒ سے سنتے اسے امام اعظم ابوحنیفہؒ ر کو لکھواتے؟
جیساکہ مرزا جہلمی نے امام اعظم پر بہتان باندھا۔
ہمیشہ اصول یہ ہے کہ دعویٰ کرنے والا دلیل قائم کرتا ہے اب چونکہ دعویٰ (بہتان) مرزا جہلمی کا ہے لہٰذا دلیل قائم کرنا مرزا جہلمی کے ذمے لازم ہے یا اسکی اندھا دھند پیروی کرنے والی ذریت پر۔
لیکن تسلی کیلئے چند معتبر و معتمد کتب سے حوالہ ذکر کرتے چلیں کہ بہت سارے علماء نے اپنی کتب میں امام اعظمؒ کے شیوخ کا ذکر کیا لیکن کسی نے بھی یہ نہیں لکھا کہ امام اعظمؒ امام مالکؒ کے شاگردوں کے بھی شاگرد تھے۔
(1) خطیب بغدادی (متوفی 463ھ) نے امام اعظمؒ کے پندرہ شیوخ کا ذکر کیا جن سے آپ نے سماع حدیث کیا۔(تاریخ بغداد 13/325)
(2) امام ابن حجر عسقلانیؒ ( متوفی 856 ھ) نے امام اعظمؒ کے 16 شیوخ حدیث کے نام لکھے۔(تھذیب التھذیب 10/401)
(3)عظیم نقاد محدث امام ذہبیؒ رحمہ اللہ (متوفی 748 ھ) نے امام اعظمؒ رحمہ اللہ کے 40 شیوخ حدیث کے نام لکھے۔(سیر اعلام النبلاء 2/530 رقم 994)
(4) امام جلال الدین سیوطیؒ ( متوفی 911ھ) نے امام اعظمؒ کے 74 شیوخ حدیث کا ذکر کیا ہے ۔( تبیض الصحیفہ بمناقب ابی حنیفہ 39/65)
(5) امام یوسف المزی رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ کے 75 شیوخ حدیث کے نام ذکر کیے۔( تھذیب الکمال 29/ 418 )
حوالہ جات اور بھی بہت تھے لیکن صرف انہیں پر اکتفاء کرتے ہیں
ان تمام نامور مفکرین نے امام اعظمؒ ابوحنیفہؒ رحمہ اللہ کے شیوخ کے نام ذکر کیے لیکن کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ امام مالکؒ سے امام محمدؒ جو احادیث سنتے تھے انہیں امام اعظمؒ بھی لکھتے تھے۔
اگر آپ سب کو اس سائیٹ سے فائدہ ہو رہا ہے تو آپ اپنے بھائیوں، بہنوں، کزنوں، کلاس فیلوز، ٹیچرز، تمام رشتے دار فیملیز کو اس کا لنک شیئر کریں تاکہ ان کو بھی یہ اہم معلومات ملے اور ان کے ذہنوں میں جو سوالات ہیں وہ بھی جواب حاصل کر کے حقیقت جان لیں۔