دارالاسلام میں غیر مسلمین کو نئی عبادت گاہ بنانے کی اجازت نہیں
سوال: کیا اسلامی ریاست میں غیر مسلم اپنی عبادت گاہیں تعمیر کر سکتے ہیں؟ واضح رہے کہ نئی عبادت کی تعمیر مقصود ہے۔
جواب: غیر مسلمین کو دارالاسلام میں نئی عبادت گاہیں تعمیر کرنے کی اجازت نہیں۔ پرانی عبادت گاہیں باقی رکھ سکتے ہیں، اُن کی مرمت بھی کر سکتے ہیں، مگر قدیم عمارت پر اضافہ نہیں کر سکتے۔ اسی طرح ان کا کوئی شہر فتح ہونے کے وقت اس میں اگر کوئی عبادت گاہ ویران تھی تو اسے از سرِ نُو آباد کرنے کی اجازت نہیں۔
(احسن الفتاوىٰ: جلد، 6 صفحہ، 19)