Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

موجودہ قرآن حکیم کا انکار

  حُجتہ اللہ حجازی

موجودہ قرآن حکیم کا انکار


چونکہ قرآن مجید نسلی برتری اور امامت کو نبوت سے برتر سمجھنے کا مخالف ہے اس لئے شیعہ حضرات کا کہنا ہے کہ موجودہ قرآن میں رد و بدل ہو گیا ہے اور توراۃ اور انجیل کی طرح یہ بھی اصلی حالت میں نہیں رہا۔شیعوں کے نزدیک ان کے ’’اصل قرآن‘‘ میں سترہ ہزار آیات ہیں۔
 ( الشافی ترجمہ اصول کافی جلد دوم ۱۳۲۰ حدیث ۲۸ مطبوعہ شمیم بلڈ پو ناظم آباد کراچی )


جبکہ موجودہ قرآن میں کل آیات چھ ہزار سے کچھ اوپر ہیں ۔شیعہ عقیدے کے مطابق اصلی قرآن حضرت علی کے پاس تھا جو یکے بعد دیگرے ائمہ کے پاس سے ہوتا ہوا اب بارہویں امام مہدی کے پاس ہے جو عراق کے ایک غار میں چھپے ہوئے ہیں ۔ جب وہ قیامت کے قریب زمانہ میں ظاہر ہوں گے تو اصلی قرآن ساتھ لائیں گے ۔

(الشافی ج ۲ص۲۳۰ حدیث ص ۲۳۰)


ظاہر ہے کہ جب موجودہ قرآن اصلی قرآن نہیں ہے بلکہ تحریف شدہ ہے تو پھر اس کی تلاوت کرنا دوسروں کو دھوکہ دینا ہے جو شیعہ اصول تقیہ کی رو سے نہایت کار ثبوت ہوتا ہے۔

( اصول تقیہ پر گفتگو ذرا آگے چل کر ہوگی )