عقیل بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ کی دوستی
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند✳️ عقیل بن ابی طالبؓ اور معاویہ بن ابوسفیانؓ کی دوستی ✳️
عقیل بن ابی طالب ؓ کی فضیلت نبی مکرم ﷺ کی زبانی۔
نبی مکرم ﷺ حضرت عقیل رضی اللہ عنہ سے بہت محبت کرتے تھے فرمایا کرتے تھے کہ اے ابو یزید مجھ کو تمہارے ساتھ دوہری محبت ہے ، اس لئے کہ تم میرے رشتہ دار ہو ، دوسری اس وجہ سے کہ میرے چچا تم کو محبوب رکھتے تھے ۔
(مستدرک الحاکم: 6464 ، تہذیب الکمال: 270)
آج کل دشمنان معاویہ تقیہ باز رافضی اس بات کا انکار کررہے ہیں کہ سیدنا علی ؓ کے بڑے بھائی سیدنا عقیل بن ابی طالبؓ ان کو چھوڑ کر سیدنا معاویہؓ سے جا ملے تھے۔
ان کی اس جہالت کا علاج آج ہم آپ کے سامنے کرکے یہ ثابت کرتے ہیں۔
1: امام ابن اثیرؓ سیدنا عقیلؓ کے تذکرے میں لکھتے ہیں کہ
وكان مما أعانهم عَلَيْهِ مفارقته أخاه عليًا رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، ومسيره إِلَى معاوية بالشام
(اسد الغابہ جلد 4 صفحہ 62)
ترجمہ۔ عقیل کے مخالفین کو ان پر تنقید کرنے پر اس بات نے ابھارا کہ وہ اپنے بھائی سیدنا علیؓ کو چھوڑ کر سیدنا معاویہؓ سے مل گئے تھے۔
2: ریاض النضرہ جلد 3 صفحہ 97 پر ہے کہ
هجر علي أخاه عقيل بن أبي طالب وأبا أيدب الأنصاري حين فارقاه بعد انصرافه من صفين وذهبا إلى معاوية
ترجمہ۔ عقیلؓ اور ابو ایدبؓ صفین سے لوٹتے وقت سیدنا علیؓ کو چھوڑ کر سیدنا معاویہؓ کی طرف چلے گئے تھے۔
3: دشمنان معاویہ اکثر سیدنا معاویہؓ پر اعتراض کرنے کے لیے”المختصر فی اخبار البشر” نامی کتاب سے حوالے پیش کرتے ہیں، اس کے صفحہ 182 پر ہے کہ
وكان مع معاوية يوم صفين
ترجمہ۔ عقیلؓ صفین کے دن معاویہؓ کے ساتھ تھے۔
ان حوالاجات کی روشنی میں ان بغض معاویہ کے مریضوں سے کہونگا جو فتوے تم سیدنا معاویہؓ پر لگاتے ہو وہ سیدنا عقیلؓ پر بھی لگاؤ۔