Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

دسویں محرم میں اہل و عیال پر وسعت رزق


سوال: دسویں محرم میں اہل و عیال پر وسعتِ رزق کے حوالے سے بعض لوگ یہ حدیث من وسع علی عیاله ہوں عاشوراء وسع اللہ علیه السنة پیش کرتے ہیں کہ اس روز اہل و عیال پر وسعتِ رزق کرے تو پورے سال وسعتِ رزق ہو گی؟

جواب: اس کو مشہور محدّثین نے غیر ثابت قرار دیا ہے۔ بفرضِ ثبوت اس سے اس لئے احتراز لازم ہے کہ لوگ اس کو ثواب سمجھتے ہیں حالانکہ شریعت نے اس میں ثواب نہیں بتایا۔ اسے ثواب سمجھنے سے یہ کام بدعت بن جائے گا کل بدعة ضلاله و کل ضلالة فی النار اگر کوئی یہ کہے کہ میں تو یہ کام صرف رزق کے لئے کرتا ہوں، میں اسے ثواب کی نیت سے نہیں کرتا، تو اس سے کہا جائے گا کہ آپ کے اس فعل سے ان لوگوں کی تائید ہوتی ہے جو ثواب کی نیت سے کرتے ہیں۔ ایسے وقت میں فقہ کے قاعدے کے مطابق اس کا ترک واجب ہے۔ چنانچہ حکم ہے:

اذا تردد الحکم بین سنة و بدعة فترکه واجب

جب معاملہ سنت اور بدعت میں دائر ہو تو ترک واجب ہے۔ اور یہاں تو معاملہ سنت اور بدعت کا نہیں بلکہ جائز اور بدعت کا ہے، یہاں تو بطریق اولیٰ ترک واجب ہو گا۔

دوسری قباحت یہ کہ اس روز شیعہ نیازِ حسینؓ کی دیگیں چڑھاتے ہیں جو شرک ہے اور اس کا کھانا حرام اس لئے اس موقع پر بہتر کھانے پکانے میں شیعہ عقیدہ و عمل کی تائید ہوتی ہے۔

(احسن الفتاویٰ: جلد، 1 صفحہ، 395)