Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

وفات النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سقیفہ بنی ساعدہ

  علی محمد الصلابی

وفات النبیﷺ اور سقیفہ بنی ساعدہ:

رسول اللہﷺ کی وفات:

صاف و شفاف روحیں اللہ کی قدرت سے بعض ان چیزوں کا اندازہ کر لیتی ہیں جو غیب کے پردے میں پوشیدہ ہوتی ہیں۔ پاک و مطمئن قلوب سے مستقبل میں وقوع پذیر ہونے والے امور کو بیان کروا دیا۔ ذہین اور روشن عقلیں نور ایمان کی برکت سے ان اشارات و تلمیحات کا اندازہ کر لیتی ہیں جو الفاظ و واقعات کے پیچھے پنہاں ہوتی ہیں۔ ہمارے نبی محمدﷺ کو ان صفات کی وافر مقدار حاصل تھی۔ آپﷺ ان صفات میں اعلیٰ مقام پر فائز تھے جہاں دوسرا کوئی نہیں پہنچ سکتا۔

(السیرۃ النبویۃ لابی شہبۃ: جلد، 2 صفحہ، 587)

بعض قرآنی آیات نبی کریمﷺ کی بشریت کی تاکید کرتی ہیں اور یہ واضح کرتی ہیں کہ آپﷺ بھی دوسروں کی طرح بشر ہیں، عنقریب موت کا مزہ چکھیں گے اور سکرات الموت آپﷺ پر بھی طاری ہوں گے جیسا کہ آپﷺ سے قبل دیگر انبیاء علیہم السلام موت کا مزہ چکھ چکے ہیں۔ نبی کریمﷺ بعض آیات سے اپنی موت کی قربت سمجھ گئے تھے اور کئی احادیث صحیحہ میں آپﷺ نے اپنی موت کے قریب ہونے کی طرف اشارہ فرمایا، جن میں سے کچھ تو وفات کی صراحت کرتی ہیں اور کچھ نہیں۔ اسے صرف بعض کبار صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، سیدنا ابوبکر، سیدنا عباس اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہم جیسے لوگ ہی سمجھ سکے۔

(مرض النبی صلي الله عليه وسلم و وفاتہ: خالد ابو صالح صفحہ، 33)