مدینہ سے شام کا تجارتی سفر
علی محمد الصلابیمدینہ سے شام کا تجارتی سفر
عہد نبویﷺ میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مدینہ سے بصریٰ اور شام کا تجارتی سفر کیا۔ نبی کریمﷺ اور آپﷺ کی رفاقت کی محبت آپ کو تجارتی سفر سے نہ روک سکی اور نہ نبی کریمﷺ نے حضرت صدیقِ اکبرؓ سے شدید محبت کے باوجود آپؓ کو اس سے منع فرمایا۔
(فتح الباری: جلد، 4 صفحہ، 257 بحوالہ الخلافۃ الراشدۃ والدولۃ الامویۃ من فتح الباری: 163)
اس سے اس بات کی اہمیت واضح ہوتی ہے کہ ایک مسلمان کے پاس اپنا ذریعہ معاش ہونا چاہیے تا کہ کسی کے سامنے دست سوال دراز کرنے کی نوبت نہ آئے، بلکہ وہ اپنی کمائی کے ذریعہ سے فقراء و مساکین کی اعانت، اسیروں کی رہائی اور اللہ کے پسندیدہ امور میں خرچ کرے۔