نیکی کے کاموں میں سبقت لے جانا
علی محمد الصلابینیکی کے کاموں میں سبقت لے جانا
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اخلاقِ حمیدہ اور صفات عالیہ سے متصف تھے۔ نیکی کے کاموں میں دوسروں پر سبقت لے جانا آپؓ کی عادت بن گئی تھی۔ یہاں تک کہ آپؓ خیر کے کاموں میں نمونہ اور مکارم اخلاق میں اسوہ تھے۔ آپؓ نیکیوں کے انتہائی حریص و شوقین تھے۔ آپؓ کو یقین تھا کہ انسان آج جو کر سکتا ہے ہو سکتا ہے کل نہ کر سکے۔ آج عمل کا موقع ہے، حساب کا نہیں ہے، کل حساب دینا ہو گا اور عمل کا موقع نہ ہو گا۔ اسی لیے نیکیوں میں سبقت کرنے والے تھے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
رسول اللہﷺ نے فرمایا تم میں سے آج کون روزہ سے ہے؟
حضرت ابوبکرؓ نے کہا میں۔
آپﷺ نے پوچھا تم میں سے آج کس نے جنازہ میں شرکت کی ہے؟
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے۔
آپﷺ نے پوچھا تم میں سے آج کس نے مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟
حضرت ابوبکرؓ نے کہا میں نے۔
آپﷺ نے پوچھا تم میں سے آج کس نے مریض کی عیادت کی ہے؟
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے۔
اس پر رسول اللہﷺ نے فرمایا
ما اجتمعن فی امریٍٔ إِلَّا دخل الجنۃ۔
ترجمہ: جس کے اندر یہ تمام باتیں جمع ہو جائیں وہ جنت میں داخل ہوا۔
(مسلم: صفحہ، 1028)