Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

غیر مسلم کے ساتھ فرار ہونے والی لڑکی کے احکام


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک مسلمان لڑکی غیر مسلم لڑکے کے ساتھ فرار ہو گئی، دو سال سے رہ رہی ہے، بچہ بھی غیر مسلم سے پیدا ہوا ہے، لیکن چند مسلمانوں نے فکر کر کے اس مسلمان لڑکی کو اس غیر مسلم گھرانے سے نکال لیا ہے۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ یہ بچہ ہندؤ ہے یا مسلمان ہے؟ اس ہندؤ لڑکے کا ہے یا مسلم لڑکی کا؟ اب اس فرار شدہ لڑکی کا ایک مسلمان لڑکے سے نکاح کرنا چاہ رہے ہیں۔ کیا اس لڑکی کو عدت گزارنا ضروری ہے یا فوراً نکاح کر دیں؟ اور دو سال غیر مسلم کے یہاں رہنے کی وجہ سے کیا اس لڑکی کا ایمان باقی رہا یا تجدید ایمان ضروری ہے؟

جواب: حسبِ تحریر سوال ایک مسلمان لڑکی کا غیر مسلم لڑکے کے ساتھ دو سال میاں بیوی کی طرح رہنا زنا کاری اور حرام ہے، لڑکی پر سچے دل سے توبہ و استغفار لازم ہے، دونوں میں علیحدگی کرا دینے کے بعد بچہ ماں کے مسلمان ہونے کی وجہ سے ماں کو دے دیا جائے گا، اور مسلمان کہلائے گا۔ البتہ اب کسی مسلمان لڑکے سے نکاح کرنے کے لئے اس لڑکی پر عدت گزارنا لازم نہیں ہے، بلکہ علیحدگی کے بعد جب چاہے نکاح کر سکتی ہے۔

(فتاویٰ قاسميه: جلد، 13 صفحہ، 276)