مرتد کا نکاح کسی سے منعقد نہیں ہوتا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک لڑکی غیر مسلم ہے وہ ایک مسلم لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہے، لڑکی نے اس کو غیر مسلم بنا کر شادی ہندوانی رواج کے مطاق کر لی، پھر چار سال کے بعد دونوں مسلمان ہو گئے تو اب نکاح دوبارہ ہو گا یا وہی نکاح برقرار رہے گا؟
جواب: ہندؤ دھرم اختیار کرنے کی وجہ سے مسلم لڑکا مرتد بن گیا تھا اور مرتد کا نکاح کسی سے بھی نہیں ہو سکتا، اس لئے پہلا والا نکاح شرعاً ہوا ہی نہیں۔ اب مسلمان ہونے کے بعد دوبارہ نکاح ضروری ہے۔
وفی در مختار ولا يصلح ان ينكح مرتد او مرتدة احدا من الناس مطلقاً اىمسلماً أو كافرا او مرتداً
(فتاوىٰ قاسميه: جلد، 13 صفحہ، 283)