اے علی ! تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے ہوں۔(حدیث نبوی)
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند♦️شیعہ مغالطہ نمبر: 2♦️
{یَا عَلِیُّ أَنْتَ مِنِّیْ وَأَنَا مِنْكَ۔}
ترجمہ:-
"اے علی ! تُو مُجھ سے ہے اور میں تُجھ سے ہوں۔"
⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 1:-➡️
ایسے خطبات اظہارِ مؤدّت کے لیے ہوتے ہیں، حقیقت پر محمول نہیں ہوتے۔
⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 2:➡️
اگر حقیقت پر محمول کیا جائے تو سیّدہ فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا نکاح نہیں ہو سکتا۔
⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 3:-➡️
جب سیّدنا عُثمان رضی اللہ تعالٰی عنہ کے لیے بیعت لینے لگے تو اپنے ہاتھ کو عُثمان رضی اللہ تعالٰی عنہ کا ہاتھ قرار دیا۔
✳️ فرمائیے کیا وہاں بھی یہ اتحاد متصوّر ہو گا یا نہیں۔؟
⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 4:- ➡️
اس قسم کے الفاظ جب حسنین مکرمین رضی اللہ تعالٰی عنہما کے متعلق بھی وارد ہیں تو خصوصیت نہ رہی۔