Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مرزا جہلمی کے نزدیک صحاح ستہ والے محدثین بدمعاش۔

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

مرزا جہلمی کے نزدیک صحاح ستہ والے محدثین بدمعاش

جھوٹ بہتان طرازی مرزا علی جہلمی کا پسندیدہ ترین مشغلہ ہے اپنے علم کی حالت تو یہ ہے کہ ساری زندگی یوٹرن لیتے ہوئے گزری کسی جامعہ کی کوئی سند نہیں لہٰذا اپنی جہالت کو چھپانے کیلئے بڑے بڑے علماء محدثین کو ٹارگٹ کرتا ہے۔

قدوری شریف کہ جسکا شمار فقہ کی اعلیٰ کتب میں ہوتا ہے اسکے بارے اپنے ایک بیان دو جھوٹ بولتا ہے ۔

(1) قدوری شریف درس نظامی کے پہلے سال میں پڑھائی جاتی ہے 

(2) قدوری شریف میں لکھا ہے کہ اگر کوئی کتے یا گدھے کے ساتھ بدفعلی کرتا ہے تو اس کی یہ سزا ہے 

سب سے پہلی بات یہ کہ قدوری شریف پہلے سال میں پڑھائی جاتی ہے یہ اس کا سب سے بڑا جھوٹ ہے کیونکہ آپ اگر وفاق المدارس کا سلیبس اٹھا کر دیکھیں تو پتا چلے گا کہ قدوری شریف خاصہ ثانی (دوسرے سال)  میں پڑھائی جاتی ہے۔

مرزا جہلمی کے بارے اگر حسنِ ظن رکھتے ہوئے یہ تسلیم کر بھی لیا جائے کے اس نے جھوٹ نہیں بولا تو اسکی ان حرکتوں سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ یہ ایک نمبر کا جاہل انسان ہے کیونکہ سلیبس کے بارے اسی کو پتا ہوں گی جس نے درس نظامی کی ہو مرزا جہلمی جیسے بھگوڑے ایسے ہی لا علمی کے سبب جھوٹ بولتے ہیں۔

دوسری بات کہ پوری قدوری سے یہ بات دیکھا دیں کہ کتے یا گدھے کے ساتھ اگر کوئی وطی کرتا ہے یعنی جس طرح مرزا نے الگ الگ جانوروں کا نام لیکر کہا اس طرح پوری قدوری میں کوئی عبارت دیکھا دیں؟ 

البتہ قدوری شریف میں اتنا ضرور ملتا ہے کہ اگر کوئی کسی چوپائے سے وطی کرے تو اسکی فلاں سزا ہے۔

اب اس بات کی وجہ سے مرزا امام قدوری کی شان میں گستاخی کرتے ہوے انکے لیے بدمعاش جیسا لفظ استعمال کررہا ہے 

اب اسی مسئلے کو اپنی کتب میں ذکر کرنے سے کوئی بدمعاش بنتا ہے تو مرزا جہلمی کے فتویٰ کے زیادہ مستحق امام ترمذیؒ امام ابن ماجہؒ امام ابوداؤدؒ  اور صاحب مشکوۃ شریف بنتے ہیں کیونکہ یہ تمام محدث اپنی اپنی کتب میں حضرت ابن عباسؓ کے حوالے سے حضورﷺ کا ویسا ہی فرمان نقل کرتے ہیں جیساکہ امام قدوریؒ  نے لکھا۔

اب مرزا جہلمی یا تو توبہ کرے یا ان تمام ہستیوں پر فتویٰ لگا کر اپنا اصلی مشن واضح کرے۔