دس محرم میں حلیم بنا کر سرمایہ دار کے گھر بھیجنے اور اس کے کھانے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: دسویں محرم کو اگر کسی نے حلیم پکا کر دوسرے کے یہاں بھیجا ہو کہ نہ مفلس ہے نہ غریب اچھا خاصا امیر آدمی ہے، تو اس کے لئے حلیم کا کھانا درست ہے یا نہیں؟
جواب: اگر بنام سیدنا حسینؓ یا اکابر کے بنایا ہے تو :ما اھل لغیر اللّٰہ: میں داخل ہونے کی بناء پر حرام ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے.
حرمت عليكم الميتة والدم و لحم الخنزير و ما اهل لغيرالله به
(فتاویٰ قاسمیه: جلد، 2 صفحہ، 443)