یوم عاشوراء میں ڈھول تاشے کے ساتھ جلوس نکالنا اور اس میں شرکت کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عاشوراء کے دن تعزیہ ڈھول، تاشہ اور نشان وغیرہ کے ساتھ جلوس نکالنا کیسا ہے؟
جواب: تعزیہ، ڈھول، تاشہ اور دیگر خرافات مثلاً: گریبان چاک کرنا، چہرے پر مارنا، بدن کو زخمی کرنا، وغیرہ سب ناجائز اور حرام ہیں، ان سے تائب ہو کر باز آجانا لازم ہے، اس بارے میں حدیث شریف میں سخت وعیدیں آئی ہے۔
قال رسول الله ﷺليس منا من ضرب الخدود و شق الجيوب و دعا بدعو الجاهلية
اسی طرح مذکورہ لوازمات کے ساتھ جلوس نکالنا بھی ناجائز اور حرام ہے، مسلمانوں پر ایسے جلوس سے احتراز لازم ہے۔
(فتاویٰ قاسمیه: جلد، 2 صفحہ، 437)