Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حجر بن عدی کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے۔

  جعفر صادق

 حجر بن عدی کا صحابی ہونا ثابت نہیں 

*حجر بن عدی کا صحابی ہونا ثابت نہیں سب سے پہلے جو بد دیانتی کی جاتی ہے وہ یہی ہے کہ حجر بن عدی کو صحابی کہہ کر پیش کیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے حجر بن عدی 'رضی اللہ عنہ' کو شہید کر دیا گیا اور اس طرح سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو مطعون کرنے کیلئے میدان تیار کیا جاتا ہے*

*یہ بات بڑے بڑے ائمہ اور محدثین نے لکھی کہ حجر ابن عدی صحابی نہیں تھا*

*♦️ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب التاریخ الکبیر میں لکھا حجر ابن عدی صحابی نہیں تھا*

*(کتاب التاریخ الکبیر القسم الاول من الجز الثانی صفحہ 72)*

*♦️ ابو حاتم الرازی فرماتے ہیں* *حجر ابن عدی صحابی نہیں تھا*

*(الجرح والتعدیل جلد 1 صفحہ* *266)*

*♦️  امام ابن حبان اپنی کتاب الثقات میں لکھتے ہیں حجر ابن عدی صحابی نہیں تھا*

*(الثقات جلد 4 صفحہ 176)*

*♦️ خلیفہ بن خیاط بہت بڑے مؤرخ ہیں کہتے ہیں حجر ابن عدی صحابی نہیں تھا*

*(تاریخ خلیفہ بن خیاط صفحہ 213)*

*♦️ ابن سعد رحمہ اللہ فرماتے ہیں حجر ابن عدی صحابی نہیں تھا*

*(الطبقات الکبری ابن سعد المجلد السادس صفحہ 217)*

*♦️ امام ابن الجوزی رحمہ اللہ (جن کو روافض ان کی ایک کتاب کے حوالے سے بہت پرموٹ کرتے ہیں) اپنی کتاب تلقیح فھوم اہل الاثر میں فرماتے ہیں حجر ابن عدی کے بارے میں ذکر کیا گیا ہے کہ اس کی نبی مکرم ﷺ سے کوئی روایت ہے لیکن حجر ابن عدی کا صحابی ہونا ثابت نہیں*

*(تلقیح فھوم اہل الاثر صفحہ 149)*

*بعض اہل علم کو تاریخ کی چند روایات سے غلطی لگی کہ حجر ابن عدی صحابی تھا لیکن حجر ابن عدی کا صحابی ہونا کسی صحیح سند ثابت نہیں*