مشائخ پر لعن طعن کرنے والے سے تعلقات رکھنے اور اس کی امامت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: غیر مقلدین جو فقہ کے منکر ہیں اور بڑے بڑے مشائخ کو گالیاں دیتے ہیں، خاص طور پر احناف سے حد درجہ بغض و عناد رکھتے ہیں، اور خصوصاً صاحبِ ہدایہ وغیرہ کو گالیاں دیتے ہیں۔ وجہ صرف یہ ہے کہ انہوں نے مذہب حنفی کو قرآن و سنت کے دلائل سے ثابت کیا ہے۔ یہ لوگ اس بات کو تسلیم نہیں کرتے اور سبّ وشتم پر اتر آتے ہیں۔ آیا ایسے منکرینِ فقہ اور گستاخ مشائخ لوگوں کے ساتھ تعلقات رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر یہ امام بنے تو ان کی اقتداء میں نماز پڑھنا صحیح ہے یا نہیں؟
جواب: ایسے اشخاص فاسق ہیں۔ مشائخ اور فقہائے کرامؒ کو گالیاں دینے سے کفر کا اندیشہ ہے۔ لہٰذا ان سے تعلقات قائم رکھنا اور ان کی اقتداء میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
(نجم الفتاویٰ: جلد، 1 صفحہ، 183)