Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

آل مروان کے بارے میں آتا ہےکہ وہ باقاعدہ آکر صحابہ کو کہتے تھے کہ منبروں پہ آکےسیدنا علی رضی اللہ عنہ پر لعنت کرو۔

  سلفی فائیٹر

صحیح مسلم 6229 کا جواب ہم کئی دفعہ دے چکے ہیں۔
لیکن بار بار اسی روایت کو لے کر مقلدین مرزا اعتراض کرتے رہتے ہیں۔
آج ہم پوری تسلی کروا دیں گے اور آج اس مرزائی وسوسے کو قیامت تک کے لیے دفن کر دیں گے۔ ان شاء اللہ

اصل میں مسئلہ یہ ہے کہ مرزا علی انجینئر نے اس حدیث میں معنوی تحریف کی اور مقلدین مرزا اسکے وسوسے میں آ گئے۔

مرزا علی انجینئر نے صحیح مسلم (6229) پیش کی، اور کہا کہ"آل مروان کے بارے میں آتا ہےکہ وہ باقاعدہ آ کر صحابہ کو کہتے تھے کہ منبروں پہ آ کےسیدنا علیؓ پر لعنت کرو۔"

اب اس ظالم شخص نے یہاں تین جھوٹ بولے۔
1: آل مروان یعنی مروان کی ساری اولاد کے الفاظ شامل کیے۔
2: سارے صحابہ کو کہتے تھے کہ الفاظ شامل کیے۔
3:  منبروں پہ آکے کہتے تھے کہ سیدنا علیؓ پر لعنت کرو۔” کے الفاظ شامل کیے۔

نیچے کلپ میں صحیح مسلم 6229 کا اسکین آپ کے سامنے ہے غور سے دیکھیں وہاں "آل مروان" کے الفاظ ہیں،کیا وہ صحابہ سے کہتے تھے؟ کیا وہ یہ کہتے تھے کہ منبروں پہ آ کے سیدنا علیؓ  پر لعنت کرو؟یہ تین باتیں مرزا صاحب کے مقلدین صحیح مسلم میں دیکھیں کہ کیا وہاں یہ باتیں موجود ہیں یا نہیں؟
اگر نہیں ہیں تو مرزا علی انجینئر کو اکیڈمی جا کر جوتے ماریں جو احادیث بیان کرتے وقت دھوکہ دے کر عام لوگوں کو صحابہ کرامؓ سے بدظن کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

ہم آپکو صحیح مسلم 6229  روایت کے الفاظ پڑھ کر سناتے ہیں
عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: اسْتُعْمِلَ عَلَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ مِنْ آلِ مَرْوَانَ قَالَ: فَدَعَا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَشْتِمَ عَلِيًّا قَالَ: فَأَبَى سَهْلٌ فَقَالَ لَهُ: أَمَّا إِذْ أَبَيْتَ فَقُلْ: لَعَنَ اللهُ أَبَا التُّرَابِ

سیدنا سہلؓ  بیان کرتے ہیں کہ مدینہ پر آل مروان کا ایک شخص گورنر مقرر کیا گیا،اس نے سیدنا سہل بن سعدؓ  کو بلایا اور سیدنا علیؓ کو شتم کرنے کا حکم دیا۔

1: اب اس میں الفاظ ہیں"رَجُلٌ مِنْ آلِ مَرْوَانَ"

یعنی مروان کی اولاد میں سے ایک شخص جسے مرزا نے چالاکی سے آل مروان بنا دیا یعنی مروان کی ساری اولاد 
تاکہ سننے والے کو یہ تاثر جائے گویا مروان سمیت ساری مروان کی اولاد ہی ایسا کرتی تھی۔
یہ بہت بڑا ظلم اور جہنم میں لے جانے والا عمل ہے۔

2:مسئلہ 157 پارٹ 2 کے پہلے سیکنڈ میں مرزا علی انجینئر سے ایک بار سوال ہوا کی سیدنا علیؓ  کا سگا بھائی سیدنا عقیلؓ  سیدنا معاویہؓ کے لشکر میں تھے۔
تو مرزا علی انجینئر نے کہا تھا حضرت نوح علیہ السلام کا بیٹا کافر تھا غلط آدمی تھا تو اس میں حضرت نوح علیہ السلام کا کیا قصور ہے؟

یہی بات ہم کہتے ہیں اور بار بار کہتے ہیں کہ جب نوح علیہ السلام کا اپنے سگے بیٹے کے غلط ہونے پر ان پر کوئی الزام نہیں لگایا جا سکتا تو ایک شخص جو کہ  صرف مروان کی اولاد میں سے تھا سگا بیٹا بھی نہیں تھا، اسکا نام بھی نہیں پتہ تو اسکی اس غلط حرکت و جاہلیت میں سیدنا معاویہ یا بنو امیہ یا مروان کا کیا قصور ہے؟
کیا اس روایت میں ہے کہ ایسا کرنے کا معاویہؓ  نے حکم دیا یا مروان نے؟

3: آخری بات یہ کہ پھر مرزا صاحب نے نہ صرف مروان کی اولاد میں سے ایک شخص کو ساری مروان کی اولاد بنا دیا بلکہ یہ الفاظ بھی شامل کر دئیے کہ وہ سارے صحابہ کو کہتے تھے کہ منبروں پہ آ کےسیدنا علیؓ پر لعنت کرو۔

 پیارے بھائیو! اگر آپ لوگوں کا موت پر یقین ہے تو اللہ سے ڈر جائیں اور حق اور سچ کا ساتھ دیں نیچے حدیث کے اصل اسکین کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں کہ سچا کون ہے اور جھوٹا کون ہے۔


ڈاؤن لوڈ

ڈاؤن لوڈ