کتب شیعہ سے بیس (20) رکعت تراویح کا ثبوت
دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓکتب شیعہ سے بیس (20) رکعت تراویح کا ثبوت
حضرت سیدنا علی المرتضىؓ، حضرت سیدنا عثمان غنی ذو النورینؓ کے دور خلافت میں گھر سے نکلے مسجد میں لوگوں کو جمع ہوکر نماز تراویح پڑھتے ہوۓ دیکھ کر ارشاد فرمایا : اے الله! حضرت عمرؓ کی قبر انور کو منور فرما جس نے ہماری مسجدوں کو منور کر دیا۔
(شرح نہج البلاغہ ابن ابی حدید: جلد، 12 صفحہ، 287)
حضرت سیدنا جعفر صادقؒ فرماتے ہیں کہ رسول الله ﷺ رمضان مبارک کے مہینہ میں اپنی نماز کو بڑھا دیتے تھے. عشاء کی (فرض) نماز کے بعد نماز کے لئے کھڑے ہوتے، لوگ پیچھے کھڑے ہوکر نماز پڑھتے، اس طرح کے کچھ وقفہ کیا جاتا. پھر اس طرح حضور سید عالم ﷺ نماز پڑھاتے۔
(فروع کافی: جلد، 1 صفحہ، 394 طبع نولکشور: جلد، 4 صفحہ، 154 طبع ایران)
شیعہ کی کتاب "من لایحضر الفقیہ" میں بھی بیس (20) رکعت تراویح کا ذکر ہے۔
(من لایحضر الفقیہ: جلد، 2 صفحہ، 88)
حضرت جعفر صادقؒ بھی رمضان مبارک کے مہینہ میں اپنی نماز میں اضافہ کردیتے تھے، اور روزانہ معمول کے علاوہ بیس (20) رکعت نماز نوافل (مزید) ادا فرماتے تھے.
(الاستبصار: جلد، 1 صفحہ، 231 طبع نولکشور: جلد، 1 صفحہ، 462 طبع ایران)
-->