23 رجب سے 21 رجب تک خوب تیاری کر کے پھر لوگوں کو کونڈے کھلانا روافض کا شعار ہے، اس رسم سے اجتناب ضروری ہے
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ: فی زمانہ ہمارے ملک میں لوگ حضرت جعفر صادقؒ کے نام کی نیاز پکاتے ہیں، جس کو عرف میں حضرت جعفر صادقؒ کا کونڈا کہا جاتا ہے۔ اور حسبِ ذیل طریق سے اس کی تیاری کی جاتی ہے، کہ 23 رجب سے لے کر 21 رجب تک یعنی ایک دن کم کامل سال اور عورتیں اپنے خوردنی اشیاء سے ماہواری حسبِ توفیق بچا کر رکھتی جاتی ہیں، جب 21 رجب کی شام ہوتی ہے سب عورتیں اپنے تمام سامان کو خوب دھویا کرتی ہیں ،یہاں تک کہ 21 رجب سے ایک دو دن پہلے اپنے گھروں کو بھی پونچھا پھیرتی ہیں اور کپڑے وغیرہ خوب دھوتی ہیں۔ پھر 22 رجب کی شب عشاء پڑھ کر خود بھی اور بچوں کو بھی نہلاتی ہیں۔ اس کے بعد دھوئے کپڑے پہن کر جو چیز سال بھر سے جمع ہوتی ہے میٹھا نمکین سب پکاتی ہے، یہاں تک کہ صبح صادق سے قبل فارغ ہو جاتی ہے پھر اگر پوچھا جائے کہ ایسا طریقہ کیوں کرتی ہو تو جواب ملتا ہے کہ ہم نے حضرت امام جعفر صادقؒ کے فضائل اور مناقب میں پڑھا ہے کہ امام صاحب خود فرماتے ہیں کہ اس تاریخ کو جو شخص اس تاریخ سے چیز دے گا بہت ثواب ہو گا۔ تو کیا یہ نیاز پکانا اس طریقہ سے اور باقی شرائط و ساخت کے اور پھر اس کا کھانا کیسا ہے؟
جواب: کسی عمل کا مؤجب ثواب و عقاب ہونا دلیل شرعی پر موقوف ہے مذکورہ بالا سورت کے ساتھ صدق و خیرات کرنا، اور باقی امور انجام دینا، اور اس طرزِ خاص اور عمل خاص کو مؤجب ثواب سمجھنا کسی دلیل شرعی سے ثابت نہیں ہیں۔ حضور اقدس ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللّٰہ اجمعین سے منقول نہیں۔
لہٰذا ان اُمور کو اس ہیئت کذائیہ کے ساتھ موجبِ ثواب خیال کرنا بدعت سئیہ ہے۔ جس سے اجتناب کرنا لازم ہے حدیث شریف میں ہے من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منه فھو رد
(فتاویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 11 صفحہ، 341)