محرم میں سبیلیں لگانا اور اس میں چندہ دینا اور اس کا کھانا
سوال: محرم کے اوّل عشرہ میں جگہ جگہ سبیلیں لگائی جاتی ہیں اور نیاز بصورت کھانا بنام سیدنا حسینؓ دی جاتی ہے کیا ان سبیلوں سے پانی پینا یا نیاز کھانا کھانا جائز ہے؟ بعض حضرات ان دنوں میں خالصاّللّٰہ بھی لوگوں کو پانی پلاتے ہیں کھانا کھلاتے ہیں لیکن یہ تخصیص کرنا کہ کون سا للّٰہ ہے مشکل ہے۔ اور کون سا غیرللّٰہی ہے مشکل ہے۔ کیا ان سبیلوں میں جو للّٰہ ہیں کچھ عطیہ دیا جا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: جو سبیل نذر سیدنا حسینؓ لگائی گئی ہو یا کھانا نذر غیر اللہ ہو تو اس سبیل سے پانی پینا اور یہ کھانا جائز نہیں ہے البتہ کوئی خالص اللہ پانی پلاتا ہو اس کا پینا اور پلانا بھی جائز ہے، دن کی تخصیص سے پینے کا ناجائز ہونا لازم نہیں آتا، اگرچہ تخصیص فی نفسه بدعت ہے۔
(فتویٰ مفتی محمودؒ: جلد، 1 صفحہ، 208)