محمدبن ابی بکرکو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی بددعا
محمدطیب الرحمن*'محمدبن ابی بکرکو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی بددعا'*
روایت کی تحقیق وتخریج
ازقلم :محمدطیب الرحمن حفظہ اللہ
حضرت طلق بن خشافؒ کہتے ہیں:۔
ہماراوفدمدینہ منورہ آیا۔تاکہ قتل ِعثمانؓ کے متعلق معلومات حاصل کرسکیں۔ہمارے کچھ احباب سیدناعلی رضی اللہ عنہ کے پاس چلے گئے۔بعض کاسیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے پاس جاناطے ہوا۔اورکچھ حضرات امھات المؤمنین کی خدمت میں حاضرہوۓ۔جبکہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کے پاس گیا۔میں نے آپ کوسلام کیااورآپ نے سلام کاجواب دیا۔
آپؓ نے پوچھا۔کہاں سےہو؟
میں نے کہا۔بصرہ سے۔
پوچھا۔کس قبیلے سے؟
میں نے کہا:بکربن وائل سے۔
ہوچھا۔کس شاخ سے؟
میں نے کہا:بنوقیس بن ثعلبہ سے۔
میں نے عرض کیا:
اے ام المؤمنین! امیرالمؤمنین سیدناعثمان رضی اللہ عنہ کی شھادت کے متعلق آپ کی کیاراۓ ہے؟؟
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھانے فرمایا: *اللہ کے قسم:
*ان کوظلماشہیدکیاگیا*۔
*ان کوقتل کرنیوالوں پراللہ کی لعنت ہو*
*اللہ تعالی محمدبن ابی بکرسے ان کابدلہ لے*۔
*اللہ تعالی بنوتمیم کوذلیل ورسواکرے۔
اللہ تعالی بنوبدیل کاخون بہاۓ۔
*اللہ تعالی اشترکواپنے تیرسے ہلاک کرے*۔
اللہ کی قسم ۔ان میں سے کوئ شخص بھی ایسانہیں تھا۔
جس کوسیدہ عائشہ رضی اللہ عنھاکی بددعانہ پہنچی ہو۔
(المعجم الکبیرللطبرانی ج1حدیث133)
[التاریخ الاوسط للبخاری
ج1ح384]
{تثبیت الامامةوترتیب الخلافة لابی نعیم الاصبھانی ج1ح140}
قال المحدث الہیثمی :رواہ الطبرانی ورجالہ رجال الصحیح غیرطلق ۔وھوثقة
{مجمع الزوائد 9ح14567}
احوال الرواة:
طبرانی ۔بالاتفاق ثقہ امام۔
الفضل بن الحباب ابوخلیفہ۔
قال الذہبی:الامام الثقة
(تذکرة الحفاظ2/177)
عبداللہ بن عبدالوھاب الحجبی۔
قال ابن معین وابوحاتم:ثقة
[الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم5/106]
حزم۔بن ابوحزم ابن مھران القطعی۔
قال احمدوابن معین :ثقة
(الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم3/294)
ابوالاسود۔مسلم بن مخراق۔
قال ابن حجر:ثقة
[تقریب التہذیب ج1راوی#2678]
طلق بن الخشاف۔
ذکرہ ابن حبان فی الثقات{4396}
وکذلک القاسم بن قطلوبغا فی الثقات[5/5480]
وقال الہیثمی :ھوثقة
(مجمع الزوائد 9\14567)
☂فوائد الحدیث الموقوف۔
1۔سیدناعثمان رضی اللہ عنہ پرظلم کیاگیا
2قاتلین عثمانؓ پرلعنت کرنا
3۔محمدبن ابی بکرقتل عثمانؓ میں شریک تھا۔
(ورنہ اسے بددعاکیوں دی گئی؟؟)
4.اشترنخعی کوبددعادینا
5۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا
کاسیدناعثمان رضی اللہ عنہ کے قتل کی مذمت کرنا۔