صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اصحاب صفہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ نیک برتاؤ
نقیہ کاظمیصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اصحابِ صفہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ نیک برتاؤ:
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اصحابِ صفہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ نیک برتاؤ کرتے اور ان کا بہت خیال رکھتے، نبی اکرمﷺ کی تعمیلِ حکم میں ان پر خوب صدقہ و خیرات کرتے، بلکہ ان کے سلسلہ میں جہاں تک خیر و بھلائی کر سکتے ضرور کرتے۔
(حلیۃ الأولیاء: صفحہ340،جلد1، بحوالہ المجتمع المدنی: صفحہ، 100)
جتنے اصحابِ صفہ رضی اللہ عنہم کے طعام کا انتظام کر سکتے، ضرور ان کو اپنے ساتھ کھانا کھلانے کے لیے گھر لے جاتے اور نبی اکرمﷺ جن صحابیؓ کے درمیان اصحابِ صفہؓ کو تقسیم فرماتے وہ اسے بخوشی قبول کر لیتے۔
(طبقات ابنِ سعد: صفحہ، 255 جلد، 1 الحلیۃ: صفحہ، 338 جلد، 1)
جب اسلامی فتوحات کے دروازے کھلے ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے حالات بدلے تو اصحابِ صفہ رضی اللہ عنہم کے حالات میں بھی غیر معمولی تبدیلی آ گئی، اب انہیں کھانا کھلانے کے لیے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے درمیان نبی اکرمﷺ کو تقسیم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔
(طبقات ابنِ سعد: صفحہ، 255 جلد، 1)
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین خود ہی جنہیں اپنے گھر لے جانا چاہتے لے جاتے، یا صفہ ہی میں جو چیزیں بھیجنا چاہتے، بھیج دیتے۔
ایک مرتبہ محمد بن مسلمۃ انصاریؓ اور دیگر انصار صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے رسول اللہﷺ کے سامنے یہ بات پیش کی کہ یا رسول اللہﷺ! آپﷺ ہر باغ کے مالک صحابیؓ کو یہ حکم فرما دیں کہ پختہ کھجوروں سے بھرا ہوا گچھہ اصحابِ صفہ رضی اللہ عنہم اور فقراء مسلمین کے لیے نکال لیں۔
رسول اللہﷺ نے اس رائے کو بہت پسند فرمایا اور مسجدِ نبوی کے دو ستونوں کے درمیان رسی باندھی، انصارِ مدینہ اپنے باغات سے پختہ کھجوروں سے بھرے ہوئے خوشے لا لا کر دو ستونوں کے درمیان بندھی ہوئی رسی پر لٹکانے لگے۔ بیس سے زیادہ خوشے ہو گئے اور اس کے منتظم سیدنا معاذ بن جبلؓ قرار پائے۔
دوسری روایتوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ در حقیقت نبی اکرمﷺ نے لوگوں کو اپنے باغات کی کھجور کے کچھ خوشے صدقہ کرنے کا حکم دیا، تا کہ اللہ تعالیٰ اس صدقہ کرنے کی برکت سے پھلوں کو آفات اور بلاؤں سے محفوظ رکھے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین تعمیلِ حکم میں اصحابِ صفہ رضی اللہ عنہم پر کھجور کے خوشے صدقہ کرنے لگے۔
علامہ سمہودیؒ فرماتے ہیں کہ یہ مسجدِ نبویﷺ میں کھجور کے خوشے لٹکا نے کا رسم دوسری صدی تک باقی رہا ،اہلِ مدینہ اپنے باغات کی کھجور کے خوشے مسجدِ نبویﷺ میں رسی پر لٹکاتے اور نمازی کھاتے تھے۔
(وفاء الوفاء: صفحہ، 324 جلد، 1)