Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

حضرت ثابت بن قیسؓ

آپ رسول اللہﷺ کے خطیب تھے جس طرح حضرتِ حسان بن ثابتؓ کو آپ کے شاعر ہونے کا شرف حاصل ہے۔

(اسد الغابه: جلد، 1 صفحہ 229)

جب سرکارِ دو عالمﷺ مدینہ منورہ ہجرت کر کے تشریف لائے تو حضرت ثابت نے تقریر کی اور فرمایا کہ ہم دشمنوں سے آپ کی اس طرح حفاظت کریں گے جس طرح اپنی جان اور اولاد کی حفاظت کرتے ہیں؛ لیکن اس کے بدلے ہمیں کیا ملے گا؟ رسول اللّٰہﷺ نے ارشاد فرمایا: جنت! اس پر پورے مجمع نے خوشی کا اظہار کیا اور بیک زبان ہو کر سب بول پڑے کہ: ہم اس پر خوش ہیں۔

(الاصابہ: جلد،1 صفحہ، 195)

آپ دربارِ رسالت مآبﷺ کے کاتبین میں سے ہیں ابن کثیر، ابن سعد، ابن سید الناس، مزّی، عراقی اور انصاری نے اس کی صراحت کی ہے۔

(حوالے کے لیے دیکھیے: البدایہ والنہایہ: جلد، 5 صفحہ،341 طبقات بن سعد: جلد، 1 صفحہ، 82 عیون الاثر: جلد، 2 صفحہ، 315، تہذیب الکمال، 4 العجالة السنية شرح الفیہ: صفحہ، 245 المصباح المضئی: صفحہ، 19)

ڈاکٹر محمد مصطفیٰ اعظمی لکھتے ہیں:

ڈاکٹر حمیداللہ نے ”الوثائق السیاسیہ“ میں وثیقہ نمبر 157 میں تحریر کنندہ کا نام قیس بن شماس الرویانی لکھا ہے، لیکن صحابہ کرامؓ میں اس نام کا کوئی شخص نہیں ہوا، شاید یہ ثابت بن قیس بن شماس ہو گا۔

(نقوش: جلد، 7 صفحہ، 144)

آپ کی شہادت جنگ یمامہ میں 11ھ کو ہوئی۔

(اسد الغابہ: جلد، 1 صفحہ، 229 اور 230، الاصابہ: جلد، 1 صفحہ، 195 الاستیعاب: جلد، 1 صفحہ، 195 بحوالہ نقوش)