Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

اہلسنت ممبرز کی طرف سے کچھ تبصرے(قسط 40)

  جعفر صادق

اہلسنت ممبرز کی طرف سے کچھ تبصرے(قسط 40)

اعجاز احمد اہل سنت مناظر: ممتاز بھائی کے اہم سوالات کا شیعہ مناظر دلشاد نے ایک بھی جواب نہیں دیا  اور ممتاز بھائی ہر بات کا مع اسکین ثبوت دیا تھا۔شیعہ مناظر آدھی آدھی روایات لگا لگا  کر صرف اپنے موقف پر ہی اٹکا رہا۔

سیدہ فاطمہ نے فدک کا مطالبہ بطور میراث کیا تھا ،اس مطالبے کا ہم انکار نہیں کرتے۔ دوران مطالبہ سیدہ فاطمہ اور حضرت ابوبکر صدیق کے درمیان گفتگو اگر جاری رہی اور یہی مطالبہ بار بار زیر بحث رہا تو اس سے کیا ثابت کر رہے ہیں؟  فدک کا فیصلہ نبی خود فرماگئے تھے، حضرت ابوبکر صدیق تو سنانے والے تھے۔ دوسری بات قرآن، صحیح احادیث نبوی بلکہ اہل تشیع کی صحیح احادیث سے بھی پورا باغ فدک سیدہ فاطمہ کا حق نہیں بنتا۔

حبیب عاد ل کوہستانی: اہل ایمان کومیری طرف سے السلام علیکم ۔یقین جانیے خوشی ہوئی ۔شیعہ مناظرکی بوکھلاہٹ دیکھ کہ بڑاترس آیا۔کاپی پیسٹ کرکرکے لگاتارہامگر قریشی صاحب نے وہ ٹھکائ کی کہ یاد رکھے گا۔ ممتازبھائ ممتاز رہے ۔  شیعہ مناظریہ بتاسکتاہے کہ فدک کے بارے میں حیدرکرارؓ نے صدیق اکبرکے فیصلے کو رد کرکے فدک کوفاطمہ ؓ کے لخت جگرشہزادوں میں تقسیم کیوں نہیں کیا؟؟ یا حیدرکرارنے زبردستی کیوں نہیں لیا؟؟

گدائے پنجتن پاک: شیعہ مناظر ادھر اُدھر کی باتیں کرتا رہا اور اہلسنت مناظر کی باتوں کے جوابات نہیں دیے۔ اہلسنت مناظر کی طرف سے مضبوط دلائل پیش کیے گئے لیکن موصوف بھاگتے ہی رہے جیسے ان کو دوڑتے ہوئے کوئی دیکھ ہی نہیں رہا ۔

عرفان احمد : اسلام و علیکم تمام مسلمانوں کو مبارک ہو ممتاز بھائی نے حق کو کھول کر بیان کر دیا ہے

  عابد اہلسنت مناظر: شروع میں مناظرہ بہت ہی زبردست چل رہا تھالیکن ایک دو دن بعد شیعہ مناظر کے خوام خواہ لمبے لمبے میسیجز اور وہ بھی ایسے کہ جنکا ممتاز قریشی صاحب کے دلائل اور سؤالات سے کوئی ربط نہیں تھا، نے مناظرہ کو اصل ٹریک سے ہٹا دیا اور یہ شیعہ مناظر نے اس لیے کیا کیوں کہ ان کے پاس ڈاکٹر صاحب کے بار بار پوچھے جانے والے سوالات کا کوئی جواب نہیں تھا اور نہ ہی آخر تک ڈاکٹر صاحب کے دلائل کا کوئی معقول جواب دیا گیا سوائے فضول اور لمبے بے ربط میسیجز کرنے کے۔اللّٰہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کو حق بیان کرنے پر جزائے خیر عطا فرمائے اور سیدہ فاطمہ کا نام لیکر لوگوں کو گمراہ کرنے پر شیعوں کو ہدایت عطاء فرمائے۔آمین۔

شیعہ مناظر کا بار بار اپنے طے شدہ موضوع کے ""الف"" سے انحراف ہی شیعہ مناظر کی شکست کے لیے کافی و شافی تھا۔ شیعہ مناظر بار بار  سیدہ فاطمہ کا حق ، جیسے الفاظ استعمال کر رہے تھے اور یہ باور کروا رہے تھے کہ شیعہ اہل بیت کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن یہ ڈھونگ اور دونمبری اہل سنت مناظر، ڈاکٹر ممتاز قریشی صاحب نے لوگوں کے سامنے آشکار کیا، کہ شیعہ صرف اور صرف اہل بیت کا نام لیتے ہیں، درحقیقت یہی اہل بیت کے گستاخ ہیں۔ (معذرت کے ساتھ) ۔ڈاکٹر صاحب نے شیعہ مناظر کو اتنی سہولت کر کے دی کہ اپنے سوالات کو نمبرز بھی دے دیے تاکہ شیعہ مناظر نمبر وار آسانی سے سوالات کے جوابات دیں، لیکن ان سوالات کو چھوڑ کر شیعہ مناظر کا فضول میسیجز کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ شیعوں کے پاس فدک کے موضوع پر سیدہ فاطمہ سلام اللّٰہ علیہا کی گستاخی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔شیعہ مناظر نے متفق علیہ بین المذاہب (سنی و شیعہ) حدیث کا کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا کہ سیدی رسول ﷺ نے فرمایا کہ انبیاء کرام علیہم السلام کی کوئی مالی وراثت نہیں ہوتی۔ اگر انبیاء کرام کی مالی وراثت ہوتی تو سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہرات کو بھی اور سیدنا عباس کو بھی وراثت سے حصہ ملتا لیکن شیعوں نے ان کے حصہ کے بارے میں کبھی چوں چراں نہیں کی۔اللّٰہ تعالیٰ شیعوں کو ہدایت دے اور اہل بیت کی گستاخیوں سے توبہ کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین۔

اہل سنت نے سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دین لیا ہے جن پر ڈائریکٹ اللہ تعالیٰ کی طرف سے وہی آتی تھی جو اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ﷺ ہیں۔اہل سنت کی احادیث کی کتب سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث سے بھری پڑی ہیں لیکن شیعہ مذہب کے پاس سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کتنی احادیث موجود ہیں؟؟؟ جب شیعہ مذہب نے دیکھا کہ انکا مذہب سیدی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف منسوب کرنا ناممکن ہے کیوں کہ صحابہ کرام سیسا پلائی دیوار بن کر کھڑے تھے، 

 اس لیے انہوں نے اپنا بناوٹی مذھب امام جعفر صادق کی طرف منسوب کرنے میں ہی عافیت جانی۔

ربِ کعبہ کی قسم اہل سنت مناظر نے شیعہ مذہب کی ایسی گرفت کی ہوئی تھی کہ شیعہ مناظر کو تڑپنے پر مجبور کر دیا۔شیعہ مناظر نے خود اعتراف کیا کہ وہ شیعہ ویب سائٹ اور دوسرے لوگوں سے مدد مانگ رہا تھا۔شیعہ مناظر نے گرفت مضبوط دیکھ کر لمبے لمبے فضول اور بے ربط میسیجز کرکے اپنی جان چھڑانی چاہی اور  شیعہ مناظر مجلس پڑھنے کا عادی تھا۔ڈاکٹر صاحب کے دلائل کا جواب بار بار مطالبے کے باوجود نہ دیا تبھی ڈاکٹر صاحب تنگ آ کر متعدد بار گروپ چھوڑ گئے لیکن دوستوں کے کہنے پر وہ دوبارا تشریف لائے۔شیعہ مذھب کی کچھ تو لاج رکھتے۔

 

افتخار سلفی: میرے خیال میں شیعہ مناظر کو امام زہری کے ادراج نے بوکھلا دیا جس کا بار بار اظہار ممتاز قریشی صاحب نے کیا اور اہلسنت کے ہاں امام زہری اس عمل کے لیئے مشہور ہیں لیکن شیعہ مناظر کو شائد اس بات کا علم نہیں تھا وہ بےچارہ مکھی پے مکھی مارتا رہا اور کاپی پیسٹ کرتا رہا کہ کسی طرح حق کو چھپا سکے لیکن اللہ پاک نے ممتاز صاحب کی قلم سے حق واضع کر دیا اور ایک اہم بات جو شیعہ مناظر کی شکست کا باعث بنی کہ خود ہی الف ب کی شرائط رکھیں اور پھر خود ہی ان سے بھاگ گیا   ۔الحمدوللہ اہلسنت مناظر نے یہ مناظرہ جیت لیا ۔ماشاءاللہ

شیعہ مناظر نے اہلسنت پر الزام لگایا کہ ان کے محدثین نے اہلبیت سے روایات نہیں لیں تو میرا مشورہ ہے کہ وہ اپنی صحاح اربعہ میں دکھائے کہ سیدہ فاطمہ سے کتنی روایات ہیں سیدنا حسین سے کتنی روایات ہیں حلانکہ کے یہ دعویدار ہیں کہ ہم آئمہ اہلبیت کے مذہب پر ہیں ۔اب بندہ پوچھے لمبی لمبی چھوڑنے کا کیا فائدہ سب لوگ دیکھتے سنتے اور پڑھتے ہیں کہ شیعہ مذہب کی حقیقت کیا ہے۔

دل خان: سنی مناظر کے 12  سوالات کے جوابات  دلشاد صاحب کی طرف سے نہیں ملے۔معذرت

دلشاد صاحب کا زیادہ مناظرہ کاپی پیسٹنگ پر ہی مشتمل تھا۔

تبصرہ بر مکالمہ مابین محترم ممتاز قریشی صاحب  (ترجمان اہلسنت)  جناب دلشاد صاحب(ترجمان شیعیت)

شیعہ مناظر دلشاد صاحب نے ایک تحریر  مرتب کی تھی جس کے اندر حد سے زیادہ دجل سے کام لیا گیاتھا۔

 ترجمان اہلسنت ڈاکٹر ممتاز قریشی صاحب  اور جناب دلشاد صاحب کا اس تحریر پر مناظرہ طےہوا۔ مناظرے کے لئے گروپ دلشاد صاحب کا تھا ۔مناظرہ کے اوائل میں ہی دلشاد صاحب نے اپنی تحریر کا دفاع کرنے میں روگردانی اختیار کی اور بار بار تنبیہ کے باوجودموضوع سے ہٹنے لگے۔آخرمیں دلشاد صاحب نے اخلاقی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوئے ڈاکٹر ممتاز قریشی صاحب کو ایڈمن شپ سے ہٹا  کر یک طرفہ گفتگوشروع کر دی جس کی کوئی بھی حقیقت پسند آدمی ترجمانی نہیں کرتا۔ایسا کرنا دلشاد صاحب کی مجبوری تھی کیونکہ وہ جانتے تھے انہوں نے تحریر میں کس قدر فریب سے کام لیا ہے اوروہ ہمیشہ اپنی تحریر کا دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔مناظرے میں بات کو الجھانے کےلیے دلشاد صاحب نے کاپی پیسٹنگ کو ترجیح دی اور بلا وجہ لاتعداد تحاریرموضوع سے ہٹ کربھیجتے رہے۔دلشاد صاحب کی کاپی پیسٹنگ کا واضح ثبوت ڈاکٹرممتازقریشی صاحب نے مناظرے میں اسکرین شاٹ کے ذریعے پیش کیا تھا جس کا   دلشاد صاحب کوئی رد نہ کر سکے۔ دلشاد صاحب کی علمی حمیت و غیرت یکسر طور پرجواب دے چکی تھی اس لیے انہوں نے خلاف ورزی کرتے ہوئے ایڈمن شپ سے ہٹا دیا جو کہ ان کی کم ظرفی اور شکست کا قطعی ثبوت ہے۔ڈاکٹر صاحب نے دس سوالات پیش کیےتھےجن کا جواب نہیں مل سکا۔دلشاد صاحب کا انداز مغرورانہ تھا مگر قلت علم وعقل کےباعث مناظرے میں کم ظرفی دکھاتےرہےہیں۔ دلشاد صاحب اپنی تحریر کا دفاع کرنے کی بجائے موضوع سے ہمیشہ روگردانی کرتے رہےہیں ۔تحریر کے الف پر ہی ان کی غیر سنجیدگی ظاہرہوچکی تھی۔ان کی کاپی پیسٹیڈ تحاریر میں طوالت حددرجے غیرموضوعاتی موادسےبھری ہوتی تھی۔یہ دیکھیے۔دلشاد صاحب کی علمی حثیت واضح ہورہی ہے۔

اسکرین شاٹ اگلے پیج پر ملاحظہ فرمائیں۔