شیعوں کے نزدیک اہل سنت کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں
شیعہ اہلِ سنت کی اقتداء میں نماز کو نا جائز کہتے ہیں اور اس طرح پڑھی نماز کو باطل قرار دیتے ہیں، ماسوا اس صورت کے کہ یہ نماز روا داری یا تقیہ کے طور پر پڑھی گئی ہو۔ اس سلسلے میں شیعوں کی کتاب المحاسن میں یہ روایت وارد ہوئی ہے۔ عن الفضیل بن یسار قال سالت ابا جعفر عن مناکحة الناصب والصلاة خلفه فقال لا تناکحه ولا تصلی خلفه۔ (کتاب المحاسن: صفحہ،161)
ترجمہ: فضیل بن یسار کا بیان ہے کہ میں نے سیدنا ابو جعفر سے ناصبیوں (یعنی سنیوں) کے ساتھ نکاح کرنے اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے کہا اس کے ساتھ نکاح نہ کرو۔
ممتاز شیعی عالم نعمت اللہ الجزائری نے بھی اپنی کتاب الانوار النعمانیہ کے جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 306 میں اس موقف کی تصدیق و تائید کی ہے، چنانچہ اس نے لکھا ہے۔
ناصبی (یعنی سنی) کے احوال و احکامات دو امور کی وضاحت کے محتاج ہیں۔ اولاً: اخبار و روایات میں مذکور ناصبی کا مطلب و مفہوم یہ ہے کہ وہ نجس ہے اور وہ یہودی، نصرانی اور مجوسی سے بھی زیادہ برا ہے۔ اور یہ علمائے امامیہ کے نزدیک متفقہ طور پر کافر و نجس ہے۔
(اثناء عشریہ عقائد کا جائزہ اور گھناؤنی سازشیں: صفحہ، 136)