شہادت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ
اسعد اعظمیحضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کا واقعہ، اس کے اسباب اور دیگر تفصیلات تاریخ و سیرت کی کتابوں میں بہ تفصیل مرقوم ہیں جن کا یہ مختصر رسالہ متحمل نہیں ہو سکتا۔ باغیوں نے مختلف الزامات لگا کر آپؓ کو معزول کرنے کی مہم چھیڑ رکھی تھی اور بار بار ان سے مسندِ خلافت سے کنارہ کش ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے، ادھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو نبی اکرمﷺ کی یہ وصیت بھی یاد تھی کہ اگر لوگ آپؓ سے اس خلعت کو اتارنے کا مطالبہ کریں جو اللہ تعالیٰ آپؓ کو پہنائے گا تو آپؓ اسے نہ اتاریں اور صبر کریں، اسی طرح آپ رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بارے میں متعدد بار اللہ کے رسول اللہﷺ بتلا چکے تھے۔ اس لیے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے خلافت سے دست بردار ہونے کے مطالبہ کو تسلیم نہیں کیا اور فرمایا کہ نبی کریمﷺ کی وصیت کے مطابق آخری لمحہ تک صبر کروں گا۔
سیدنا عثمانؓ کے انکار پر باغیوں نے کاشانہ خلافت کا نہایت سخت محاصرہ کر لیا جو چالیس دن تک مسلسل قائم رہا، اس عرصہ میں اندر پانی تک پہنچانا جرم تھا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنے لڑکوں کے ساتھ آپ رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچتے اور آپ رضی اللہ عنہ کی طرف سے باغیوں سے مقابلہ کرنے کی اجازت چاہتے، مگر سب کو آپ رضی اللہ عنہ نے سختی سے منع کر دیا، اور سخت اصرار کے باوجود کسی کو قتل و خون ریزی کی اجازت نہ دی۔ آپؓ ہر لمحہ اپنی شہادت کے واقعہ کے منتظر تھے، جس دن شہادت ہونے والی تھی خواب میں رسول اللہﷺ اور حضرت ابوبکر صدیق و حضرت عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ فرما رہے ہیں کہ آج آپؓ ہمارے ساتھ افطار کریں گے۔ آپؓ نے حاضرین سے اس خواب کا تذکرہ کیا، پھر پائجامہ جس کو کبھی نہیں پہنا تھا منگاکر پہنا۔ اپنے بیس غلاموں کو آزاد کیا، اور قرآن کھول کر تلاوت میں مصروف ہو گئے۔
ادھر باغیوں نے مکان پر حملہ کر دیا، حضرت حسن رضی اللہ عنہ جو دروازے پر متعین تھے مدافعت میں زخمی ہو گئے، باغیوں نے اندر پہنچ کر تلاوت کی حالت میں ہی ان پر حملہ کر دیا، شہادت کا خون قرآن کریم کی اس آیت پر پڑا:
فَسَيَكۡفِيۡکَهُمُ اللّٰهُ وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُ ۞ (سورۃ البقرة: آیت، 137)
راجح قول کے مطابق یہ ذی الحجۃ 35ھ کی بارہ تاریخ تھی، اور جمعہ کا دن تھا، شمسی اعتبار سے 656ء کا سال تھا۔
تحقیق کے مطابق 18 ذی الحجہ کی تاریخ تھی۔
مزید پڑھیں۔
شہادت کے وقت سیدنا عثمان غنیؓ 82 برس کے تھے۔ رضی اللہ عنہ و رضو عنہ
حضرت عثمان غنیؓ کی تاریخ شہادت 12 ذی الحجہ یا 18 ذی الحجہ ؟
https://difaeislam.com/articledetail.php?id=431&key=radd-e-rafziyat