شعائر اسلام کی حفاظت امام کے ذمہ ہے
امام جس طرح ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرے گا، دین کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت بھی اس کے ذمہ ہو گی، خلیفہ اول سیدنا صدیق اکبرؓ نے اسلام کی ان نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لئے مسیلمہ کذاب پر چڑھائی کی تھی، حالانکہ وہ رسول اکرمﷺ کی رسالت کا قائل تھا، اور اس کی اذانوں میں حضور اقدسﷺ کی رسالت کا اقرار پایا جانا تھا۔
امام کے ذمہ حوزۂ اسلام کی حفاظت اس طرح ہے کہ شعائر اسلام کے ساتھ تمام افرادِ اسلام کے دینی تحفظ کی بھی اس میں پوری ذمہ داری ہو۔ ان کے دینی تقاضوں اور دیگر اہلِ ذمہ کے مذہبی امور میں اگر کہیں تصادم ہو تو اہلِ ذمہ پر پابندی لازم ائے گی کہ وہ کھلے بندوں اپنے شعائر کا اظہار نہ کریں۔