ایک شیعی کے لیے مسلمان خلفاء کے ہاں کام کرنے کی اجازت کب ہے؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریایک شیعی کے لیے مسلمان خلفاء کے ہاں کام کرنے کی اجازت کب ہے؟
جواب: شیعہ کا آیت اللہ خمینی کہتا ہے یہ طبعی چیز ہے کہ ظالموں کی فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنے کی اجازت اسلام کو دینی چاہیے جبکہ اس کام کے پیچھے اصلی ہدف مظالم سے بچنا یا حکمرانوں کے خلاف انقلاب برپا کرنا ہو۔ بلکہ یہ کام کرنا بھی واجب ہو جائے گا اس میں ہمارے نزدیک کوئی اختلاف نہیں ہے۔
(الحكومة الاسلامية: صحفہ، 147 سبيل تشكيل الحكومة الأمية، تطهير مراكز الدينية)
نیز کہتا ہے اگر ہم میں سے کسی کو تقیہ کے باعث حکمرانوں کے قافلے میں لازماً شامل ہونا پڑے تو بھی ایسا مت کرے چاہے اس کی بناء پر اسے قتل ہی کر دیا جائے لیکن اگر اس کے لیے ظاہری طور پر اس کے شامل ہونے سے اسلام اور مسلمانوں کو حقیقی کامیابی ملتی ہو جسے علی بی یقطین اور نصیر الدین طوسی نے کیا تھا۔
(الحکوته الاسلامية: صحفہ، 147)
معاصر عبد الہادی فضلی لکھتا ہے امام منتظر کے ظہور کی تمہید اس طرح ہوگی کہ عملی سیاست میں قدم رکھ کر لوگوں میں سیاسی بصیرت پیدا کی جائے اور پھر مسلح انقلاب قائم کر دیا جائے۔
(فی انتظار الامام: صفحہ، 70 یہ مصنف شخص سعودی عرب کی ایک یونیورسٹی کا سابق استاد ہے)