Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ علماء کے عقیدے کی رو سے کائنات میں حوادث کون پیدا کرتا ہے؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

شیعہ علماء کے عقیدے کی رو سے کائنات میں حوادث کون پیدا کرتا ہے؟

جواب: کائناتی حوادث سیدنا علیؓ بن ابی طالب پیدا کرتے ہیں۔

 اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

إِلَهُ مَّعَ اللَّهِ تَعٰلَى اللهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ (سورۃ النمل: آیت، 63)

ترجمہ: کیا اللہ کے ساتھ کوئی (اور) معبود ہے؟ بہت بلند ہے اللہ اس سے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔

پھر ایک روایت گھڑ لی سماعہ بن مہران سے روایت کرتے ہیں وہ کہتا ہے: کہ میں سیدنا ابو عبداللہؒ کے پاس تھا کہ آسمان گرجا اور بجلی چمکی اس پر سیدنا ابو عبداللہؒ نے فرمایا: یہ بادلوں کا گرجنا اور بجلی کا چمکنا تمہارے صاحب کے حکم سے ہوا ہے۔ میں نے عرض کی ہمارے صاحب کون ہیں؟ فرمایا سیدنا علیؓ۔

(الاختصاص: صفحہ، 327 بحار الأنوار: جلد، 27 صفحہ، 32 اور 33 حديث نمبر، 4 باب أنهم عليهم السلام سخر لهم السحاب ويسر هم الأسباب)

شیعہ ایک اور جھوٹی روایت کرتے ہیں کہ امیر المؤمنین ایک بادل پر سوار ہوئے اور اس پر بیٹھے ہوئے فرمایا: میں زمین میں اللہ کی آنکھ ہوں، میں مخلوق میں اس کی بولنے والی زبان ہوں، میں اس کا وہ نور ہوں جو بجھتا نہیں، میں اس کا وہ دروازہ ہوں جس سے وہ عطا کرتا ہے اور میں اس کے بندوں پر اس کی حجت ہوں۔

(مدينة معاجز الائمة الاثنى عشر و دلائل الحجج على البشر: جلد، 1 صفحہ، 551 ح، 301 بحار الأنوار: جلد، 27 صفحہ، 34 حديث نمبر، 5 باب أنهم عليهم السلام سخر لهم السحاب)

تبصره: اے عقل و دانش رکھنے والے انصاف پسند مسلمان تم ان روایات سے کیا سمجھے ہو؟ کیا شیعہ علماء نے یہ روایات گھڑ کر سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی ربوبیت کا دعویٰ نہیں کیا، اور یہ کہ وہ اللہ کی ربوبیت میں شریک ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتے ہیں:

هُوَ الَّذِي يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ (سورۃ الرعد: آیت، 12)

ترجمہ: وہی ہے جو تمہیں ڈرانے اور امید دلانے کے لیے بجلی دکھاتا ہے اور بھاری بادل اٹھاتا ہے۔