بدعتی پیر سے عقیدت مذموم ہے
ایک بی بی نے حضرت حکیم الامتؒ سے رجوع کیا، پہلے وہ کسی بدعتی پیر سے بیعت تھیں۔ حضرتؒ نے ان کو لکھا کہ پہلے پیر سے اب کو عقیدت ہے یا نہیں انہوں نے لکھا کہ محبت تو ہے مگر عقیدت نہیں؟ حضرتؒ نے اس پر فرمایا: اگر محبت ہو عقیدت نہ ہو تو کیا حرج ہے۔ تیتر یا بٹیر پال لیتے ہیں، ان سے محبت ہوتی ہے، عقیدت تو نہیں ہوتی، اگر بدعتی پیر سے ایسا ہو تو کیا حرج ہے۔ بیچاری نے سچی بات لکھ دی ہے کہ محبت تو ہے لیکن عقیدت نہیں.
( جامع الفتاویٰ: جلد، 3 صفحہ، 135)