کیا شیعہ علماء جادوئی تعویذات نقش اور مجہول ذات سے مدد طلب کرنے کا عقیدہ رکھتے ہیں؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریکیا شیعہ علماء جادوئی تعویذات نقش اور مجہول ذات سے مدد طلب کرنے کا عقیدہ رکھتے ہیں؟
جواب: جی ہاں! اس کی مثال درج ذیل ہے۔ شیعہ کا دعویٰ ہے کہ سیدنا علیؓ سحر زدہ شخص کو یہ تعویذ دیتے تھے:
بسم الله الرحمن الرحيم أي كنوش أي كنوش، ارشش عطنيطنیطح یا مطیسطرون فریالستون مادما ساماسويا طيطشالوش خيطوش شفیقش او صيحينوش ليطفيتكش.
(مكارم الاخلاق: صفحہ، 410 الباب العاشر في آداب الادعية الفصل الخامس في الاحراز بحار الأنوار: جلد، 91 صفحہ، 193 حدیث نمبر، 3 باب عرفات الأئمة عليهم السلام للحفظ وغيره من الفوائد)
سیدنا علی رضی اللہ عنہ پر جھوٹ باندھتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: تم میں سے جو شخص سفر میں راستہ کھو بیٹھے اور اسے ہلاکت کا ڈر لگے تو وہ پکارے: یا صالح اغثی
ترجمہ: اے صالح میری مدد کر
بے شک تمہارے جن بھائیوں میں سے ایک جن کا نام صالح ہے۔
(كتاب الخصال: صفحہ، 618 حدیث نمبر، 10 باب الواحد الى المائة وسائل الشيعة: جلد، 8 صفحہ، 410 حدیث نمبر، 4 باب استحباب التيامن لمن ضل عن الطريق وأن يناوى يا صالح أرشدونا و في البحر يا حمزة)
تبصره: اللہ تعالیٰ مشرکوں کی حالت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
وَّاَنَّهٗ كَانَ رِجَالٌ مِّنَ الۡاِنۡسِ يَعُوۡذُوۡنَ بِرِجَالٍ مِّنَ الۡجِنِّ فَزَادُوۡهُمۡ رَهَقًا ۞(سورۃ الجن: آیت، 6)
ترجمہ: بے شک انسانوں کے کچھ مرد، جنوں کے کچھ مردوں کی پناہ پکڑتے تھے تو انہوں نے ان کو سر کشی میں بڑھا دیا۔
القمی روایت کرتا ہے کہ سیدنا ابو جعفرؒ نے فرمایا: آدمی اس کاہن کے پاس جاتا جسے شیطان خبریں لا کر دیتے تھے تو وہ کہتا: اپنے شیطان سے کہو کہ فلاں شخص نے تیری پناہ مانگی ہے۔
(بحار الانوار: جلد، 63 صفحہ، 98 حديث، 61 باب حقيقة الجن و احوالهم تفيسر الصافي جلد 5 صفحہ 234) (سورة الجن)
جبکہ الفیض الکاشانی نے لکھا ہے: اس طرح جنوں کی پناہ کی وجہ سے انہوں نے جنوں کو تکبر اور سرکشی میں بڑھا دیا۔(تفيسر الصافی: جلد، 5 صفحہ، 235 سورة الجن)