بدعتی اور ہویٰ پرست کی امامت
بدعتی اور نفس پرست کی امامت مکروہ ہے، امام ابو یوسف رحمۃ اللہ نے اس کی صراحت کی ہے، فرمایا میں نفس پرست اور بدعتی کی امامت کو مکروہ سمجھتا ہوں، کیونکہ لوگ اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
اب کیا اس کے پیچھے نماز جائز و درست ہوگی؟ اس کے جواب میں ہمارے بعض مشائخ رحمہم اللہ نے فرمایا ہے کہ بدعتی کے پیچھے نماز درست نہیں ہوتی، امام ابو حنیفہؒ سے ایک روایت ہے کہ بدعتی کے پیچھے نماز درست ہونے کی رائے نہیں رکھتے، اور صحیح بات یہ ہے کہ اگر وہ ایسا گمراہ اور نفس پرست ہو جس سے کہ وہ کافر کے حکم میں ہو جائے تو اس کے پیچھے نماز جائز نہ ہو گی، اور اگر کفر کی حالت تک نہ پہنچا ہو تو کراہت کے ساتھ جائز ہو جائے گی۔
(امامت کے احکام و مسائل: صفحہ، 91)