Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

فرمان ائمہ کہ ممتوعہ لونڈی کے حکم میں ہے

  مولانا اللہ یار خانؒ

فرمان ائمہ کہ ممتوعہ لونڈی کے حکم میں ہے

 ساله الفضل بن يسار عن المتعة فقال هی كبعض امائك

(من لایحضرہ الفقیہ صفحہ 149 جلد 4)

امام سے فضل بن یسار نے سوال کیا ممتوعہ عورت کے متعلق تو امام نے جواب دیا یہ بعض باندیوں کی مثل ہے۔

عن ابى عبد الله عليه السلام قال قلت كم تحل من المتعه فقال هن بمنزلة الاماء

سیدنا جعفر صادقؒ سے روایت ہے راوی کہتا ہے کہ میں نے سوال کیا کس قدر عورتوں سے متعہ ہو سکتا ہے آپ نے فرمایا کہ وہ لونڈی کے قائم مقام ہیں۔

عن زراره بن اعين قال قلت ما تحل من المتعة قال كم شئت وكان فيما روى ابنِ جريح قال ليس فيها وقت ولا عدد انما هی بمنزلة الاماء يتزوج منهن ما شاء بغير ولى ولا شهود فاذا انقضى الاجل بانت منه بغیر طلاق۔ 

(فروع کافی: صفحہ 291 جلد 2)۔ 

زرارہ امام سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام سے سوال کیا ممتوعہ کے متعلق کہ کتنی عورتوں سے متعہ کیا جا سکتا ہے فرمایا جس قدر چاہیں اور ابنِ جریح کی روایت میں ہے کہ ممتوعہ عورتوں میں نہ وقت کی قید ہے نہ تعداد کی، لاتعداد سے متعہ کر سکتا ہے یہ باندیوں کے حکم میں ہیں جتنی سے چاہے متعہ کرے بغیر اجازتِ ولی کے اور بغیر گواہوں کے جب وقت ختم ہوا تو بغیر طلاق کے جدا ہو جائے گی۔

فائدہ: کیوں علی نقی شیعہ اس صاف زنا کو منکوحہ و زوجہ میں داخل کرتے ہو خوفِ خدا دل میں نہ آیا تھا کہ کل مرنا بھی ہے خدا کے پاس جانا ہے، علی نقی شیعہ اگر اس متعہ کو ایک منٹ کے لیے مباح تسلیم بھی کرلیں تو فرمائیے کسی ذی عزت کی عزت محفوظ رہ سکتی ہے کیا اس پر خون ریزی نہ ہوگی کتنی جانیں ضائع ہوں گی خوفِ خدا کریں اور ائمہ معصومین کی مخالفت سے باز آجائیں جس عورت کو ائمہ معصومین مستاجرہ بازاری عورت فرمائیں اور پیشہ ور بتائیں اس کو آپ زوجہ منکوحہ میں داخل فرمائیں۔

علی نقی شیعہ اس کا بھی جواب دیں کہ ائمہ اول تو ممتوعہ کو مستاجرہ عورت فرماتے منکوحہ و زوجہ سے خارج کر کے اور باندی سے بھی پھر اس ممتوعہ کو باندی میں داخل فرماتے ہیں۔ ان دونوں حدیثوں سے کونسی سچی ہے اور اس کا بھی جواب دیں کہ امام جب ممتوعہ کو زوجہ سے خارج فرماتے ہیں تو آپ کے علماء نے زوجہ میں امام سے مخالف ہو کر کیوں داخل کیا جواب دیں۔