Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

قرآن اور نکاح

  مولانا اللہ یار خانؒ

قرآن اور نکاح:

  • قال تعالىٰ: فَالۡئٰنَ بَاشِرُوۡهُنَّ وَابۡتَغُوۡا مَا کَتَبَ اللّٰهُ لَـكُمۡ الخ۔ (سورۃ البقرہ:آیت 187)

فرمانِ الٰہی: پس اب عورتوں سے جماع کریں اور جو چیز (اولاد) جو تمہارے لیے اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہے اس کو طلب کریں۔

  • قال تعالىٰ: نِسَآؤُكُمۡ حَرۡثٌ لَّـكُمۡ ۖ فَاۡتُوۡا حَرۡثَكُمۡ اَنّٰى شِئۡتُمۡ‌ وَقَدِّمُوۡا لِاَنۡفُسِكُمۡ‌ الخ۔ (سورۃ البقرہ:آیت 223)

فرمانِ الٰہی: عورتیں تمہاری کھیتی ہیں اپنی کھیتی میں جس طرح چاہیں اس طرح آئیں اور اپنے نفسوں کے لئے آگے بھیجیں۔

  • واستدلو التناكح الجن فيما بينهم لقوله تعالىٰ أَفَتَتَّخِذُونَهُ وَذُرِّيَّتَهُ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِی وَهُمْ لَكُمْ عَدُوٌّ وهٰذا يدل على انهم تناكحون لاجل الزريتہ۔

(فتاویٰ الحدیثیہ علامہ ابنِ حجر: صفحہ 59 جلد 1)

اور مفسرین نے استدلال کیا ہے نکاح جن سے آپس میں چونکہ خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے کیا تم پکڑتے ہو اس ابلیس اور اس کی اولاد کو دوست سوائے میرے حالانکہ وہ تمہارے دشمن ہیں۔

قرآن سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جنات کا نکاح بھی توالد و تناسل کے لیے ہوتا ہے۔ اسی طرح خدا تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں کہ عورتوں سے جب جماع کریں تو اس جہان سے خدا تعالیٰ سے اولاد طلب کریں خواہشِ نفسانی کی وجہ سے جماع نہ کریں۔