امام زین العابدين ابنِ نجيم المصریؒ لکھتے ہیں کہ جب کسی مسئلہ میں کئی وجوہ کفر کی اور صرف ایک وجہ اسلام کی ہو تو مفتی کو اس وجہ کی طرف مائل ہونا چاہیے جو اسلام کی ہے، کیونکہ مسلمان کے بارے میں حُسن ظنی سے کام لینا چاہیے لیکن اگر وہ شخص خود ہی کفر کی وجہ کو متعین کر دے تو اس کو تاویل کفر سے محفوظ نہیں کر سکتی۔ (یعنی بچا نہیں سکتی)۔ (تفسیر معارف الفرقان: جلد، 1 صفحہ، 123)