کفار کی ملازمت کرنا
سوال: کفار کی ملازمت کرنا درست ہے یا نہیں؟
جواب: کفار کی ملازمت کی تین صورتیں ہیں:
1: جائز ہے بلا کراہت۔ مثلاً حقوق کے ثابت کرنے، شر و فساد کو رفع کرنے، چور و ڈاکوؤں سے حفاظت کرنے پُل اور مہمان سرائے اور دیگر مفید عمارتوں کے بنانے کے لئے ملازمت کی جائے۔
2: جائز ہے، مگر کراہت کے ساتھ۔ مثلاً ایسی نوکری کرنا جس میں کفار کے سامنے کھڑے رہنا اور تعظیم کرنا لازمی و ضروری ہو کہ جس سے مسلمان کی بےعزتی اور ہتکِ شان متصور ہوتی ہے جیسے سر رشتہ داری وغیرہ۔
3: حرام ہے۔ مثلاً معاصی، منہیات و منوعات شرعیہ پر ملازمت کرنا، جیسا کہ مسلمانوں کے مقابلے میں جانے والی فوج اور پولیس میں ملازمت کرنا۔
(جامع الفتاویٰ: جلد، 6 صفحہ، 476)