فصل:....[ابوبکر رضی اللہ عنہ پر عدم انفاق کاالزام]
امام ابنِ تیمیہؒفصل:....[ابوبکر رضی اللہ عنہ پر عدم انفاق کاالزام]
رافضی کا کہنا ہے کہ : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت سے قبل حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے مال کی وجہ سے غنی تھے۔ اس وقت جنگ یا لشکر کی تیاری کی ضرورت نہ تھی۔‘‘
[جواب]:حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایسے نہیں خرچ کرتے تھے کہ آپ کو کھانے پینے کے لیے یا کپڑا پہننے کے لیے دیتے ہوں ۔اس لیے کہ اللہ عزوجل نے اپنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام مخلوق کے مال سے بے نیاز و غنی رکھا ہوا تھا۔ بلکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی یہ امداد اور تعاون دین و ایمان کے قائم کرنے کے سلسلہ میں تھا۔ آپ اپنا مال ان امور میں خرچ کیا کرتے تھے جو اللہ اور اس کے رسول کے پسندیدہ تھے؛نہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر خرچہ کرتے تھے ۔ آپ نے ان لوگوں کو خرید کر آزاد کیا جنہیں ایمان لانے کی پاداش میں عذاب دیا جاتاتھا جیسے : حضرت بلال ؛ عامر بن فہیرہ ؛ زنیرہ ؛ اور ان کے علاوہ ایک جماعت کو خریدکر آزاد کیا؛ رضی اللہ عنہم ۔