سیلاب میں عورت بہہ کر آئی ہو تو کفن دفن اور نماز جنازہ کا حکم
سوال: سیلاب میں کوئی عورت بہہ کر آگئی ہو، اور بدن پر کپڑے نہ ہوں اور کوئی ایسی علامت نہ ہو جس سے معلوم سکے کہ یہ مسلمان ہے یا غیر مسلم؟ تو اس کے کفن کا کیا حکم ہے؟ نمازِ جناز پڑھی جائے یا نہیں؟
جواب:صورتِ مذکورہ میں جب مسلمان ہونے کی کوئی علامت نہ ہو تو مسنون طریقہ کی رعایت کئے بغیر اس کو نہلا کر کسی جگہ دفن کر دیا جائے۔ اور اگر کسی قرینے سے دل گواہی دیتا ہو کہ مسلمان ہو گی تو نماز پڑھی جائے اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر دیا جائے۔
(جامع الفتاویٰ: جلد، 5 صفحہ، 277)